چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے زیرسربراہی بینچ نے سپریم کورٹ میں جائیدادوں کی نیلامی کے فیصلے کیخلاف بحریہ ٹاؤن کی اپیل کیس سننے سے انکار کردیا۔ سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔
بحریہ ٹاؤن کے وکیل نے مؤقف اپنایا اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ چکا ۔ اس پر اضافی معروضات جمع کراؤں گا۔ عدالت نے وکیل کو اضافی معروضات جمع کرانے کی اجازت دے دی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے مناسب ہوگا کہ یہ کیس پرانا بینچ ہی سنے اور سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی ۔ کیس کی گزشتہ سماعت جسٹس امین الدین کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی تھی۔
واضح رہے کہ 8 اگست کو سپریم کورٹ نے جائیدادوں کی نیلامی پر حکم امتناع دینے کی بحریہ ٹاؤن کی استدعا مسترد کردی۔
سپریم کورٹ سے بحریہ ٹاؤن کو فوری ریلیف نہ مل سکا۔ جائیدادوں کی نیلامی پر حکم امتناع دینے کی بحریہ ٹاؤن کی استدعا مسترد کردی گئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے ملک ریاض اور بحریہ ٹاون کیخلاف ریفرنسز کی نقول جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس امین الدین نے کہا کہ یک طرفہ اسٹے نہیں دے سکتا،دوسری سائیڈ کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ 13 اگست کو مرکزی اور متفرق تمام درخواستوں پر سماعت ہوگی۔
قبل ازیں 5 اگست کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بحریہ ٹاؤن کی جائیدادوں کی نیلامی کے خلاف دائر درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا تھا۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلامی روکنے کی درخواستیں مسترد کرکے نیب کوبحریہ ٹاؤن کی پراپرٹیز نیلام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔
