بدھ, اگست 13, 2025
تازہ ترینچین ذاتی کھپت کے قرضوں پر سود میں رعایت فراہم کرے گا

چین ذاتی کھپت کے قرضوں پر سود میں رعایت فراہم کرے گا

چین کے وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ چین افراد اور کاروبار پر مالی بوجھ کم کرنے اور کھپت بڑھانے کے لئے بعض مخصوص قرضوں پر سود میں رعایت کی نئی پالیسیاں متعارف کر رہا ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کھپت کو فروغ دینے کی تازہ ترین کوشش کے طور پر اہلیت پر پورا اترنے والے ذاتی کھپت کے قرضوں پر سود میں سبسڈی فراہم کرے گا۔

سرکاری اعلان میں بیان کردہ ضوابط وزارت خزانہ، چینی عوامی بینک اور قومی مالیاتی ریگولیٹری انتظامیہ نے مشترکہ طور پر جاری کئے ہیں جو یکم ستمبر 2025 سے 31 اگست 2026 تک نافذ العمل رہیں گے۔

اس مدت کے دوران افراد کو کریڈٹ کارڈ کاروبار کے سوا ذاتی کھپت کے قرضوں کے مخصوص حصوں پر سود میں سبسڈی مل سکے گی جو قرض دینے والے اداروں سے حاصل کئے گئے ہوں، بشرطیکہ یہ رقوم حقیقتاً کھپت کے مقاصد کے لئے استعمال ہوں اور اس کی تصدیق قرض کی ادائیگی کے کھاتوں کے ذریعے ہو سکے۔

اس سکیم میں وہ اخراجات شامل ہیں جن میں کسی ایک لین دین کی مالیت 50 ہزار یوآن (تقریباً 7,001 امریکی ڈالر) سے کم ہو، ساتھ ہی گھریلو گاڑیاں، بزرگوں کی دیکھ بھال، بچوں کی پیدائش سے متعلق سہولیات، تعلیم و تربیت، سیاحت و ثقافت، گھر کی سجاوٹ، الیکٹرانکس اور صحت و علاج کی خدمات جیسے اہم شعبوں میں 50ہزار یوآن یا زیادہ کی خریداری بھی شامل ہے۔ 50ہزار یوآن سے زائد کی انفرادی لین دین کے لئے سبسڈی حاصل کرنے والی زیادہ سے زیادہ رقم فی لین دین 50ہزار یوآن تک محدود ہوگی۔

اعلان میں کہا گیا ہے کہ عملدرآمد کے نتائج کی بنیاد پر اعانت زر کو دیگر شعبوں تک توسیع دی جا سکتی ہے یا بڑھایا جا سکتا ہے ۔

اعانت زر کے معیار کے مطابق سالانہ رعایت کی شرح ایک فیصد ہوگی اور یہ قرض کے معاہدے میں دی گئی سود کی شرح کے 50 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔ یہ شرح مقررہ قواعد و ضوابط کے مطابق ہونی چاہئے۔

اعانت زر کی رقم کا 90 فیصد مرکزی حکومت فراہم کرے گی جبکہ صوبائی حکومتیں 10 فیصد فراہم کریں گی۔ انفرادی قرض لینے والوں کے لئے اعانت زر کی مجموعی حد فی مالیاتی ادارہ 3ہزار یوآن ہے، جس میں 50ہزار یوآن سے کم مالیت کے لین دین کے لئے مخصوص ایک ہزار یوآن کی ذیلی حد شامل ہے۔

قرض دینے والے اہل اداروں میں 6 سرکاری کمرشل بینک، 12 قومی نجی شراکت والے بینک اور 5 مخصوص صارف قرض دہندہ ادارے شامل ہیں۔ مقامی حکومتوں کو ترغیب دی گئی ہے کہ وہ علاقائی مالیاتی اداروں تک بھی یہ سبسڈی پھیلائیں ۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!