چینی پیپلز لبریشن آرمی کی مشرقی تھیٹر کمانڈ کی تائیوان جزیرے کے اطراف جنگی تیاریوں ، نگرانی اور فوجی مشقوں کے دوران طیارہ بردار جہاز شان ڈونگ سے ایک جے 15 لڑاکا طیارہ اڑان بھررہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ تائیوان کبھی بھی ایک ملک نہیں تھا اور نہ ہی ہوگا۔
ترجمان لِن جیان نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے حکام کی "تائیوان کی آزادی” کی غلط فہمی کے جواب میں کہاکہ تائیوان کبھی بھی ایک ملک تھا، نہ ہے اور نہ ہی مستقبل ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ ڈی پی پی حکام کے بیانات نے ایک بار پھر تاریخ کو مسخ کرنے، حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے اور "تائیوان کی آزادی” کے حصول کے لئے جھوٹ پھیلانے کے ان کے ہتھکنڈوں کو مکمل طور پر بے نقاب کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ، عالمی فسطائیت مخالف جنگ اور تائیوان کی بحالی کی 80 ویں سالگرہ ہے۔ 1945 میں تائیوان کی چین میں بحالی دوسری جنگ عظیم کا فاتحانہ نتیجہ ہے اور جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا ایک لازمی جز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت قانونی اثر و رسوخ رکھنے والی متعدد دستاویزات بشمول قاہرہ اعلامیہ، پوٹس ڈیم اعلامیہ اور ہتھیار ڈالنے کے جاپان کے معاہدے نے تائیوان پر چین کی خودمختاری کی تصدیق کی ہے اور تاریخی اور قانونی حقائق شک سے بالاتر ہیں۔
ترجمان نے زور دے کر کہا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور عوامی جمہوریہ چین کی حکومت پورے چین کی نمائندگی کرنے والی واحد قانونی حکومت ہے۔
ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ڈی پی پی کے حکام کچھ بھی کہیں یا کریں، وہ اس تاریخی اور قانونی حقیقت کو نہیں بدل سکتے کہ تائیوان چین کے علاقے کا حصہ ہے اور نہ ہی وہ "ایک چین پالیسی” کو تبدیل کر سکتے ہیں، جو کہ بین الاقوامی برادری میں وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ اتفاق رائے ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین دوبارہ متحد ہوگا اور یہ ناقابل تسخیر ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link