اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین گزشتہ سال جرمنی میں سرفہرست سرمایہ کاروں میں شامل رہا، سرکاری...

چین گزشتہ سال جرمنی میں سرفہرست سرمایہ کاروں میں شامل رہا، سرکاری رپورٹ

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں جرمن تجارت وسرمایہ کاری (جی ٹی اے آئی) اور جرمن ایوان صنعت وتجارت کی ایسوسی ایشن (ڈی آئی ایچ کے) کی جانب سے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی جارہی ہے-(شِنہوا)

برلن(شِنہوا)غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ذمہ دار وفاقی ادارے جرمن تجارت وسرمایہ کاری (جی ٹی اے آئی) کی جانب سے جاری ایک رپورٹ کے مطابق چین گزشتہ سال بھی جرمنی میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے اہم ذرائع میں سے ایک رہا۔

چینی کمپنیوں نے گزشتہ سال جرمنی میں 199 ایف ڈی آئی منصوبے شروع کئے جو 2023 میں ریکارڈ کئے گئے 200 منصوبوں کے برابر ہیں۔ 2023 کے اعداد و شمار میں گزشتہ سال کے مقابلے 42 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 2017 کے بعد سے بلند ترین سطح ہے۔ چین امریکہ اور سوئٹزرلینڈ کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔

 2024 میں سات منصوبوں میں سرمایہ کاری کا حجم 50  کروڑ یورو (55کروڑ 50لاکھ امریکی ڈالر) سے تجاوز کر گیا، جن میں سے بعض منصوبوں میں  چینی سرمایہ کاروں کا تعاون شامل تھا۔

رپورٹ کے مصنف اور جی ٹی اے آئی کے ماہر تھامس بوزویان نے کہا  کہ چین جرمنی کی غیر ملکی سرمایہ کاری پروفائل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جرمنی یورپ بھر میں چین کے بڑھتے ہوئے تجارتی اثرات سے اہم فائدہ اٹھانے والا ملک بن کر ابھرا ہے۔

بوزویان نے نشاندہی کی کہ چینی سرمایہ کاری قابل تجدید توانائی، بیٹری سپلائی چین، گاڑیوں، طبی ٹیکنالوجی اور روبوٹکس جیسے ہائی ٹیک صنعتی شعبوں پر تیزی سے توجہ مرکوز کر رہی ہے، ان شعبوں میں سافٹ ویئر سے چلنے والے حل پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چینی کمپنیوں نے 2024 میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں 31 منصوبے شروع کئے۔ جرمنی میں چین کی براہ راست سرمایہ کاری کے تمام منصوبوں کا تقریباً ایک چوتھائی یا تو پیداواری تنصیبات یا تحقیق اور ترقیاتی کاموں میں شامل تھا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!