بیجنگ میں منعقدہ بین الاقوامی سرمایہ کاری اور تجارتی کانفرنس کے دوران سعودی عرب کی کاروباری شخصیات نے چین کے ساتھ تعاون پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ بیجنگ انٹرنیشنل انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کانفرنس 2025 گزشتہ ہفتے بیجنگ میں منعقد ہوئی، جس میں 300 سے زائد ملکی و غیر ملکی کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے دوران سرمایہ کاری کے مواقع کی تشہیر، باہمی تبادلہ خیال اور شراکت داری کے امکانات پر مذاکرات کے خصوصی سیشنز کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ساوٴنڈ بائٹ 1 (انگریزی): اسامہ کوکَندی، رکن، سعودی چینی بزنس کونسل
"چین ہمارے ملک کا ایک قابلِ اعتماد تجارتی اور کاروباری شراکت دار ہے۔ ہم یہاں اس لیے موجود ہیں کہ اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ روابط کو مزید گہرا کریں، تجربات کا تبادلہ کریں، اور ایسے مشترکہ مواقع تلاش کریں جن سے سعودی اور چینی کمپنیاں مل کر فائدہ اٹھا سکیں، چاہے منصوبے سعودی عرب میں ہوں یا چین میں۔ میرا ماننا ہے کہ دونوں ممالک کے لیے مینوفیکچرنگ، معدنیات، صحت عامہ اور زرعی شعبے میں تعاون کے بے شمار امکانات موجود ہیں، جنہیں مل کر عملی شکل دی جا سکتی ہے۔”
ساوٴنڈ بائٹ 2 (انگریزی): خالد الحمود، ایگزیکٹو نائب صدر، مشینری و آلات شعبہ، سعودی نیشنل انڈسٹریل ڈیولپمنٹ سینٹر
"چین ہائی ٹیک شعبے میں اپنی شاندار ساکھ کا حامل ہے۔ مجھے چین کے جدید حل بے حد پسند ہیں اور میں خود جدید مینوفیکچرنگ، خاص طور پر ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ کے میدان میں چینی ترقیات سے بہت متاثر ہوں۔ کانفرنس سے پہلے، میں نے روبوٹکس، تھری ڈی پرنٹنگ اور سیمی کنڈکٹرز سے وابستہ کئی کمپنیوں کا دورہ کیا۔ یہ کمپنیاں واقعی قابلِ تعریف ہیں اور سعودی عرب کے لیے ایڈیٹیو ٹیکنالوجی میں بے پناہ امکانات کی نشان دہی کرتی ہیں۔
سعودی عرب میں ہم ایسی باصلاحیت کمپنیوں کے لیے اپنی مارکیٹ کے دروازے کھول رہے ہیں جو یہاں آ کر مثبت اثرات مرتب کر سکتی ہیں۔”
بیجنگ، شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link