اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی سیاحوں کی آمد، تنزانیہ میں چینی زبان سیکھنے کا رجحان بڑھ...

چینی سیاحوں کی آمد، تنزانیہ میں چینی زبان سیکھنے کا رجحان بڑھ گیا

تنزانیہ کا سیاحت کے شعبے کا طالبعلم نوئل ایون ایساک ایک سادہ سے کلاس روم میں بیٹھا بڑی توجہ سے چینی زبان کے حروف اپنی نوٹ بک میں لکھ رہا ہے۔ 19 سالہ نوئل کی خواہش ہے کہ وہ اس نئی زبان میں مہارت حاصل کر کے اسے اپنے کیریئر میں استعمال کرے۔ وہ چاہتا ہے کہ تنزانیہ کے جنگلی حیات سے بھرپور مشہور علاقوں اور خوبصورت ساحلی مقامات پر سیاحوں کی رہنمائی کرے اور اسی شعبے سے اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کرے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): نوئل ایون ایساک، سیاحتی طالبعلم، تنزانیہ

’’ میں امید کرتا ہوں کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد سیاحوں کی رہنمائی کروں گا اور  چینی زبان پر عبور حاصل کر کے مترجم کے فرائض انجام دوں گا۔‘‘

چین کے سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر تنزانیہ کے سرکاری سیاحتی کالج نے دار السلام یونیورسٹی کے کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ مل کر چینی زبان کے کورسز شروع کرائے ہیں۔ ان کورسز کا مقصد یہ ہے کہ سیاحت کے حوالے سے مستقبل کے پیشہ ور ماہرین کو تیار کیا جاسکے۔ کالج کے 531 طلباء میں سے 215 نے چینی زبان کا انتخاب کیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): فریدہ سیبیسیان مسالو، کیمپس منیجر، نیشنل کالج آف ٹورازم

’’ چین کی منڈی تنزانیہ کے لئے بہت اہم ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ چین کی آبادی ایک ارب سے بھی زیادہ ہے۔ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ چین اور چین کے لوگ عام طور پر تنزانیہ میں بڑے سرمایہ کاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ انہوں نے بنیادی شہری سہولیات سمیت مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ اس لئے تنزانیہ کے لوگوں کے لئے چینی زبان سیکھنا بہت اچھا ہوگا۔ اس طرح وہ چین کی کمپنیوں میں ملازمتیں حاصل کر سکیں گے اور چین کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کر سکیں گے۔‘‘

کلاس روم میں موجود 28 سالہ طالبعلم راجابو الماسی چینی زبان کو ایک مہارت سے بڑھ کر دیکھتا ہے۔ وہ  اسے ایک سرمایہ کاری سمجھتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 3 (سواہلی): راجابو الماسی، چینی زبان کا طالبعلم

’’ میں نے چینی زبان سیکھنے کا فیصلہ اس لئے کیا تاکہ اپنی ملازمت کے مواقع میں بہتری لا سکوں۔ چینی زبان اب سیاحت سمیت ہر شعبے میں اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ اس وقت تنزانیہ میں نا صرف چینی سیاحوں بلکہ چین سے دیگر سرگرمیوں کے لئے آنے والے افراد کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ اس لئے چینی زبان سے آگاہی ہمارے لئے آسانیاں لاتی ہے۔ اس طرح ہم لوگوں کو انہی کی زبان میں خدمات فراہم کرتے ہیں۔‘‘

قدرتی وسائل اور سیاحت کی وزارت کے مطابق سال 2024 کے دوران تنزانیہ میں مجموعی طور پر 53 لاکھ 60 ہزارسیاح آئے تھے۔ ان میں سے 21 لاکھ 40 ہزارسیاحوں کا تعلق دیگر ممالک سے تھا۔

کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے نیشنل کالج آف ٹورازم (این سی ٹی) میں تعینات چینی زبان کی معلمہ آشا فوم خامس نے بھی اس خیال کی تائید کی۔

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): آشا فوم خامس، چینی زبان کی معلمہ

’’ مجھے چینی زبان سیکھنا نا صرف دلچسپ بلکہ پیشہ ورانہ مواقع کے حوالے سے بھی فائدہ مند لگا۔ مجھے امید ہے کہ اب مزید طلباء چینی زبان سیکھنے کے لئے یہاں آئیں گے۔‘‘

دارالسلام، تنزانیہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!