چین-آسیان میڈیا اور تھنک ٹینک فورم ملائیشیا کے کوالالمپورمیں منعقد ہوا۔(شِنہوا)
کوالالمپور (شِنہوا) چین اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے 10 ممالک کے اہم ذرائع ابلاغ اور تھنک ٹینکس کے نمائندوں نے چین۔آسیان میڈیا اور تھنک ٹینک فورم کے دوران مصنوعی ذہانت (اے آئی) سمیت مختلف موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
فورم میں آسیان۔چین تعاون کو مضبوط بنانے کے موضوع پر جاری کردہ ایک مشترکہ اعلامیہ میں شرکاء نے تسلیم کیا کہ اے آئی کی تیز رفتار ترقی ممالک کو تبدیلی اور ترقی کے لیے نئے مواقع فراہم کرتی ہے لیکن اس کے ساتھ غیر متوقع خطرات اور چیلنجز بھی منسلک ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ذرائع ابلاغ اور تھنک ٹینکس کو فعال طور پر تکنیکی انقلاب کو اپنانا چاہیے، اے آئی کے فوائد سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے اور اختراعی قوت اور سلامتی کو بنیادی اصول کے طور پر رکھتے ہوئے ایک ذہین مستقبل کی تعمیر کو فروغ دینا چاہیے۔
فلپائن نیوز ایجنسی کی قائم مقام ایگزیکٹو نیوز ایڈیٹر پامیلا سمیہ نے کہا کہ آسیان اور چینی ذرائع ابلاغ اور تھنک ٹینکس کو لامحالہ طور پر اے آئی کو اپنانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ نئی ٹیکنالوجی تحقیق، فیصلہ سازی اور مواصلات کی کارکردگی کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے۔
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اے آئی ایپلی کیشنز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باوجود انسانی مہارت اور صلاحیتوں کو مرکز ی حیثیت حاصل ہونی چاہیے،اے آئی محض ایک آلہ ہے اور یہ کبھی بھی انسانی فیصلے اور تنقیدی سوچ کی جگہ نہیں لے سکتا۔
انڈونیشیا چائنہ پارٹنرشپ اسٹڈیز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویرونیکا ایس ساراسواتی نے کہا کہ آسیان اور چینی ذرائع ابلاغ اور تھنک ٹینکس کو علاقائی اعداد و شمار اور مشرقی ثقافتی حکمت پر مبنی اے آئی سسٹمز کو فروغ دیتے ہوئے عوام میں تنقیدی سوچ پیدا کرنے میں مدد کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
