چین کے دارالحکومت بیجنگ میں چینی صدر شی جن پھنگ ہمسایہ ممالک سے متعلق امور پر ایک مرکزی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کا ویتنام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کا آمدہ دورہ رواں سال ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے اور یہ تینوں ممالک اور آسیان کے ساتھ چین کے مجموعی تعلقات میں پیشرفت کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
ترجمان لین جیان نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ توقع ہے کہ ان دوروں سے خطے اور دنیا بھر میں امن و ترقی کی نئی رفتار پیدا ہوگی۔
چینی صدر شی کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری تولام اور سوشلسٹ جمہوریہ ویتنام کے صدر لونگ کوانگ کی دعوت پر 14 سے 15 اپریل تک ویتنام کا سرکاری دورہ کریں گے۔
صدر شی ملائیشیا کے بادشاہ سلطان ابراہیم اور کمبوڈیا کے بادشاہ نوردوم سیہا مونی کی دعوت پر 15 سے 18 اپریل تک ملائیشیا اور کمبوڈیا کے سرکاری دورے بھی کریں گے۔
لین کا کہنا تھا کہ چین اپنے ہمسایہ خطوں میں اپنی سفارتکاری کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور جنوب مشرقی ایشیا اچھے ہمسائے ، اچھے دوست اور اچھے شراکت داروں کی حیثیت سے مشترکہ قسمت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہمسایہ ممالک سے متعلق امور پر ایک مرکزی کانفرنس کامیابی سے منعقد کی گئی تھی جس سے یہ واضح ہوگیا کہ چین ہمسایہ سفارتکاری میں ہم آہنگی، خلوص، باہمی مفید اور جامع پن کے اصول پر عمل جاری رکھے گا اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعاون کو فروغ دینے، باہمی تفہیم اور اعتماد کو بڑھانے اور مشترکہ ترقی و بحالی میں پیشرفت کے لئے ہاتھ ملاتا رہے گا۔
لین نے کہا کہ چین اور ویتنام دوست سوشلسٹ ہمسایہ ہیں اور دونوں اپنے قومی حالات کے مطابق اصلاحات اور اختراع میں پیشرفت کررہے ہیں ۔ اتحاد اور تعاون کو مضبوط بنانا فریقین کے مشترکہ مفادات کی خدمت ہے۔
لین کا مزید کہنا تھا کہ چین اور ملائیشیا ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں اہم ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی معیشت ہیں جنہوں نے گزشتہ برسوں کے دوران اپنے رہنماؤں کے اسٹریٹجک دانش سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے اپنے تعلقات میں بڑے پیمانے کی پیشرفت کو برقرار رکھا ہے۔
فریقین نے 2023 میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ مشترکہ طور پر چین ۔ ملائیشیا برادری کے قیام پر اہم اتفاق رائے کیا تھا جس سے دوطرفہ تعلقات میں ایک نیا تاریخی مرحلہ شروع ہوا۔
ترجمان لین نے کمبوڈیا کو چین کا روایتی دوست ہمسایہ اورآہنی دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین ۔ کمبوڈیا برادری اعلیٰ کارکردگی ، اعلیٰ سطح اور اعلیٰ معیار کے ایک نئے دور میں داخل ہوچکی ہے۔
