عالمی مبصرین کا کہنا ہے کہ چین نے کئی برسوں میں شاندار معاشی ترقی اور غربت میں کمی کے اہداف حاصل کر لئے ہیں۔ دیگر ممالک کو چاہئے کہ وہ شاندار انداز میں تشکیل دی گئی چین کی پالیسیوں اور حکمت عملی کی تقلید کریں۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): المامون مریدہ، سیکرٹری جنرل، بنگلہ دیش چائنہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری
’’ چین کی معیشت بہت اچھا کام کر رہی ہے۔ انہوں نےاپنی معیشت کو ترقی دینے کے لئےبہت تخلیقی طریقہ تلاش کیا ہے۔ صرف اپنی معیشت ہی نہیں بلکہ عالمی معیشت کے مختلف شعبوں میں بھی وہ حصہ ڈال رہے ہیں جیسے ڈیجیٹل معیشت، بجلی سے چلنے والی گاڑیاں، کاربن کے اخراج میں کمی اور اپنی نئی اختراعات، نئے خیالات، نئی فلسفوں کے ذریعے دنیا کی خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرنا۔ چین کے اس کردار نے دنیا کا اعتماد بحال کیا اور اسےصنعتی ترقی کے معمولات کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد دی ۔ اس طرح انسانی ترقی کے ذریعے ایک پائیدار دنیا کی تشکیل کا مقصد حاصل ہوا ہے۔ چین ہمیں صحیح راستہ دکھا رہا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم عالمی ترقی اور امن کے لئے مسلسل آگے بڑھتے رہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (ترکیہ): اکان سوور، صدر، مارمارا گروپ فاؤنڈیشن
’’ حالیہ برسوں میں، چین اپنے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے اپنی پالیسی کو اعلیٰ ترین سطح تک لے گیا ہے۔ اس نے لوگوں کی فلاح و بہبود کو ہم آہنگی اور توازن کے ساتھ یقینی بنایا ہے۔ چین نے اپنے دیہی علاقوں کی معاشی ترقی میں بھی کامیابی حاصل کی ہے تاکہ عوام کی خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (فرانسیسی): محمد ہادی باری، سابق سیکرٹری جنرل، وزارت خارجہ ، عالمی تعاون و افریقی انضمام، گنی
’’ چین کا جدت پسندی کا عمل گہری تحریک فراہم کرتا ہے۔ عالمی معیار کی سہولیات، موثر حکومتی نظام اور متحرک اختراعی ماحولیاتی نظام ترقی کے ایسے منصوبے ہیں جو افریقہ کے تجزیے کے قابل ہیں۔ چین کی موجودہ کامیابیاں خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی تیز رفتار ترقی کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ ان کامیابیوں کے نتیجے میں دنیا کے جنوبی ممالک نے درپیش مشکلات پر محض چند دہائیوں میں قابو پا لیا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (فرانسیسی): امادو ڈیالو، میئر، مامپاتم، کولڈا ریجن، سینیگال، سابق صدر، ایسوسی ایشن آف سینیگالیز ، چین
’’ چین اور افریقہ بھائیوں جیسے تعلقات رکھتے ہیں۔ ہم چین کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں تاکہ اپنے ملکوں کے لئےایک بہتر مستقبل تخلیق دے سکیں۔‘‘
بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link