ایک شخص موبائل فون پر ڈیپ سیک ایپ استعمال کررہا ہے۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے شعبے میں مسلسل ترقی نے عالمی توجہ حاصل کررکھی اور ملک کی سائنس و ٹیکنالوجی کی سرمایہ منڈی میں سرمایہ کاری کی آمد کو فروغ دیا ہے جس کی مثال عالمی اے آئی ماڈلز میں کم لاگت کی نئی کمپنی ڈیپ سیک ہے۔
فروری میں ڈوئچے بینک کی اعلیٰ کارکردگی رپورٹ کے بعد سے کئی بین الاقوامی سرمایہ کار بینکوں نے چین کی سرمایہ منڈی کے لئے اپنی درجہ بندی کو بہتر کیا یا قیمت کے اہداف بہتر کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا 2025 ایسا سال ہے جب سرمایہ کار دنیا کو احساس ہوگا کہ چین باقی دنیا کو پیچھا چھوڑ رہا ہے
سٹی نے حال ہی میں چین کی اسٹاک مارکیٹوں کے لئے اپنی درجہ بندی کو بڑھادیاہے۔ سٹی کے ماہرین نے ڈیپ سیک اے آئی ٹیکنالوجی کی پیشرف، ٹیکنالوجی شعبے کے لئے حکومتی تعاون اور ’’بدستور سستے نرخ‘‘ کے تناظر میں لکھا کہ "چینی شیئر حالیہ ریلی کے باوجود پرکشش نظر آتے ہیں۔
گولڈ مین ساچے کے خیال میں اگلی دہائی میں بڑے پیمانے پر اے آئی کو اپنانے سے چینی اسٹاکس کے مجموعی منافع میں سالانہ 2.5 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس نے ایم ایس سی آئی چائنہ انڈیکس اور سی ایس آئی 300 انڈیکس کے لئے اپنے اہداف بالترتیب 85 اور 4 ہزار 700 تک بڑھاتے ہوئے اگلے سال دونوں انڈیکس کے لئے دو ہندسوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
