چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار خطے کے علاقے ہورگوس کے ایک گودام میں مزدور ایک ٹرک سے کھانے پینے کی درآمد شدہ اشیاء اتار رہے ہیں-(شِنہوا)
ارمچی(شِنہوا)نام نہاد "جبری مشقت”، درآمدی رکاوٹوں اور دیگر پابندیوں جیسے مسائل پر مغربی ممالک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجود چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے نے 2024 میں غیرملکی تجارت میں تاریخی ترقی حاصل کی ہے۔
گزشتہ سال خطے کی درآمدی اور برآمدی مالیت 435.11 ارب یوآن (تقریباً 60.68 ارب امریکی ڈالر) تک بڑھ گئی جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 21.8 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
اب تک 3ہزار سے زیادہ سرکاری اور نجی کاروباری ادارے خطے میں غیر ملکی تجارت میں مصروف عمل ہیں۔
یو چھینگ جونگ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران سنکیانگ کی غیر ملکی تجارت میں تیزی سے اضافے کے گواہ ہیں۔
1997 میں یوچھینگ جونگ نے سنکیانگ میں پھلوں کی برآمد کا آغاز کیا اور پھلوں کو اس علاقے کے دارالحکومت ارمچی سے ایک اہم بندرگاہی شہر ہورگوس منتقل کیا۔
بعد میں انہوں نے جن یی گروپ قائم کیا جو خطے کے معروف غیر ملکی تجارتی اداروں میں سے ایک بن گیا ہے۔ 2024 میں کمپنی کی درآمد اور برآمد کی مالیت 2.2 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئی، اس سال 2.6 ارب امریکی ڈالر کا ہدف مقرر کرنے کا منصوبہ ہے۔
یوچھینگ جونگ نے کہا کہ اب ہم روزانہ 2ہزار ٹن سے زیادہ زرعی مصنوعات اور روزمرہ کی ضروریات کی تجارت کرتے ہیں۔ آزاد تجارتی علاقے کی سازگار پالیسیوں کی بدولت کسٹم کلیئرنس میں تیزی آئی ہے جس سے ہم اعتماد کے ساتھ بڑے بین الاقوامی آرڈرز پورا سکتے ہیں۔
چین (سنکیانگ) آزمائشی آزاد تجارتی علاقہ (ایف ٹی زیڈ) نومبر 2023 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس میں3 مشہور علاقے ارمچی، کاشغر اور ہورگوس شامل ہیں جو چین کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں پہلا آزاد تجارتی علاقہ اور ملک بھر میں 22 واں ایف ٹی زیڈ ہے۔
ارمچی کے ایک کسٹم عہدیدار لی چھنگ ہوا نے کہا کہ کسٹم حکام نے نگرانی اور خدمات کے معیار کو بڑھانے کے لئے مخصوص اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس سے سنکیانگ کی غیر ملکی تجارت کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو یقینی بنایا گیا ہے۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) جیسے جیسے آگے بڑھ رہا ہے، سنکیانگ نے خود کو ایشیا اور یورپ کو جوڑنے والی ایک اہم راہداری کے طور پر تعمیر کرنے اور مغرب میں چین کی وسعت کی کوششوں کے لئے گیٹ وے کے طور پر کام کرنے کا عزم کیا ہے۔
روسی کاروباری شخصیت بارسالکینوف کا ماننا ہے کہ وہ بی آر آئی سے مستفید ہو رہے ہیں۔ بارسالکینوف نے سنکیانگ میں ایک تجارتی کمپنی قائم کی جو روسی اجزا کا استعمال کرتے ہوئے نوڈلز اور ریپ سیڈ آئل تیار کرتی ہے، جسے چینی صارفین کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی ہے۔ ان کی مصنوعات نہ صرف سنکیانگ بلکہ دیگر صوبائی سطح کے علاقوں جیسے گانسو، سیچھوان، گوانگ ڈونگ، گوانگشی، ہونان اور ہوبے میں بھی فروخت کی جاتی ہیں۔
کمپنی کے فیکٹری منیجر یو شیانگ یانگ نے کہاکہ ایف ٹی زیڈ میں ترجیحی پالیسیوں نے ہمیں اخراجات کو کم کرنے، اپنے کاروباری دائرہ کار کو بڑھانے اور وسیع تر مارکیٹوں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔
سنکیانگ نے 2024 میں 213 ممالک اور خطوں کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کئے۔ بی آر آئی میں حصہ لینے والے ممالک کو درآمدات اور برآمدات میں 18.7 فیصد اضافہ ہوا۔ دریں اثنا آر سیپ (علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری) اور آسیان (جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم) کے رکن ممالک کے ساتھ تجارت میں بھی بالترتیب 167.8 فیصد اور 191.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
