ہیڈ لائن:
امریکی باشندہ کے چین کے لذیذ دیہی پکوانوں کے حوالے سے تاثرات
جھلکیاں:
امریکی باشندہ چین کے جیانگ شی میں لذیذ دیہی پکوانوں سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ ٹونگو کاؤنٹی کے مختلف مناظر
1۔ اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
2۔ اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
3۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ژو چاشیانگ، انٹرنیٹ مواد کی تخلیق کار، گو چیاؤ گاؤں، ٹونگو کاؤنٹی، جیانگشی
تفصیلی خبر:
ٹونگو کاؤنٹی، یی چھن سٹی
جیانگ شی، چین کا مشرقی علاقہ
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ ٹائلر، آج ہم ٹونگو کاؤنٹی آئے ہیں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ ہاں، پہاڑ پرسکون ہیں اور پانی صاف ستھرا ہے۔‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ یہ بہت عمدہ ماحولیاتی صورتحال ہے۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ ہم ایسے مقامی لذیذ کھانوں کی تلاش میں ہیں جو مناظر اور پانی سے جڑے ہوئے ہوں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ ہاں، اور ہمیں سب سے پہلے مچھلی پکڑنا ہوگی۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ ہاں، چلو مچھلی کا شکار کرتے ہیں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ اوہ، آخرکار۔ ارے، جنگ، ادھر آؤ۔‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ اوہ، یہ کتنی بڑی ہے۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ میں جانتا ہوں، ٹھیک ہے لیکن مجھے نہیں پتہ کہ اسے کیسے پکائیں گے؟‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ کوئی بات نہیں، میں اس گاؤں کی ایک سوشل میڈیا اسٹار سے تمہاری ملاقات کراتا ہوں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ ارے! کیا وہ مچھلی پکانا جانتی ہے؟‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ ہاں، بالکل۔ چلو چلتے ہیں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ ہیلو، شیانگ شیانگ۔ ہم تمہارے لئے ایک تحفہ لائے ہیں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ژو چاشیانگ، انٹرنیٹ مواد کی تخلیق کار، گوقیاؤ گاؤں، ٹونگگو کاؤنٹی، جیانگ شی
’’ آپ کا شکریہ۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں میں لذیذ کھانوں کے بارے میں ویڈیو کلپس بناتی ہوں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ میں یقین نہیں کر سکتا کہ ایک گاؤں میں بھی پروفیشنل اسٹوڈیو موجود ہو گا۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ژو چاشیانگ، انٹرنیٹ مواد کا تخلیق کار، گوقیاؤ گاؤں، ٹونگگو کاؤنٹی، جیانگ شی
’’ ہم گاؤں میں رہ رہے ہیں۔ میں روایتی کھانوں کو خاص طور پر پسند کرتی ہوں۔ اس لئے میں نے اپنے مقامی کھانوں کو مختصر ویڈیوز کے ذریعے پروموٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں، میں صرف شیئر کرنے کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ پھر مجھے چاہنے والوں کی جانب سے بہت زیادہ پسندیدگی ملی۔ کبھی تو وہ وہی چیزیں خریدنا بھی چاہتے تھے جو میں بناتی ہوں۔ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے، میں نے اپنے گاؤں کے بہت سارے خاص خاص مقامی کھانے ملک کے دوسرے علاقوں تک پہنچائے ہیں۔ ہم اب پہاڑوں کی طرف جا رہے ہیں تاکہ بانس کی کونپلیں اکٹھی کر سکیں۔ یہ تمہارا ٹوکرا اور ہل ہے، میں بھی ٹوکرا لے لوں گی۔ ہمارے زیادہ تر لذیذ کھانوں میں براہ راست قدرتی ذائقہ ہوتا ہے اور ہم دیہاتی طریقوں سے اسے پکاتے ہیں تاکہ اصلی ذائقہ برقرار رہے۔ یہاں ایک بانس کی کونپل ہونا چاہئے۔ میں اسے نکالنے جا رہی ہوں۔ ہمیں اسے احتیاط سے اور نرمی سے کھودنا چاہئے تاکہ یہ ٹوٹ نہ جائے۔‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ تو جب آپ یہ کھدائی کرتے ہیں، تو آپ کو بہت احتیاط کرنا پڑتی ہے تاکہ یہ ٹوٹ نہ جائے۔ آپ کو اس کام میں بہت توجہ کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ اس طرح کے اوزار کے ساتھ بہت نازک ہو سکتا ہے۔ یہ کافی بڑا ہے۔ تھوڑا خوش ہو جائیں۔
بہن شیانگ شیانگ نے کہا کہ یہ ٹونگو کے مشہور آلو کے گوندھے ہوئے میٹھے پکوان ہیں۔ ہمارے پاس وہ مچھلی بھی ہے جو اس نے بہت اچھے طریقے سے تیار کی ہے۔ ہمارے پاس چینی بیکن کے ساتھ بانس کے کونپل ہیں جو ہم نے ابھی اکٹھے کئے تھے۔ یہ سب بہت خوشبو دار ہے، اور ہم اسے چکھنے کے لئے بہت پرجوش ہیں۔‘‘
اسٹینڈ اپ 1 (انگریزی): پینگ جنگ، نمائندہ شِنہوا
’’ تو، کیا آپ ایسا دیہاتی طرز زندگی اختیار کرنا چاہتے ہیں؟‘‘
اسٹینڈ اپ 2 (انگریزی): ٹائلر گریگسکی والچوسکی، امریکی طالبعلم، یی چھون یونیورسٹی
’’ ہاں، چین کے زیادہ تر لوگوں کی طرح، میں بھی شہر میں رہتا ہوں، اور سوشل میڈیا کے ذریعے بہت سے مواد تخلیق کرنے والوں نے چین کے دیہاتی علاقوں کے جذبے کو اجاگر کیا ہے۔ اسی لئے زیادہ سے زیادہ لوگ دیہات کی زندگی کی آرزو کرنے لگے ہیں۔‘‘
نانچھنگ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link