چین کے شمالی شہر تھیان جن میں چائنہ آف شور آئل انجینئرنگ کمپنی کے ایک انٹیلی جنٹ پیداواری مرکز میں عملہ کام کررہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)ایک نئی شائع شدہ رپورٹ کے مطابق چین میں صنعتی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کو 2035 تک انٹیلی جنٹ پیداواری صنعت کے لئے درکار محنت کشوں کی تعداد 3 کروڑ 10 سے زائد ہونےکا امکان ہے۔
روزنامہ سائنس و ٹیکنالوجی میں پیر کو شائع خبر کے مطابق چین کی رین من یونیورسٹی نے نئے معیار کی پیداواری قوتوں میں اطلاق پر مبنی ہنرمند روزگار کے رجحانات پر ایک رپورٹ شائع کی ہے جس کا مقصد ابھرتے ہوئے خصوصی ہنرمند گروپ کو منظم انداز سے تلاش کرنا ہے جو ہنر مند افراد کے انتخاب اور ان کی تربیت میں پیداواری اداروں کو حوالہ فراہم کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سمارٹ پیداواری اداروں میں ٹیم لیڈرز، ٹیکنیشنز اور کوالٹی انسپکٹرز جیسے کردار ادا کرنے والے پیداواری شعبے میں تبدیلی کی ایک محرک قوت بن رہے ہیں۔ رپورٹ میں انہیں جامنی۔کالر محنت کش کا نام دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جامنی۔کالر محنت کش عمومی طور پر کئی اہم خصوصیات رکھتے ہیں جن میں پیداوار میں ترتیب کا بنیادی کام، سیکھنے کی مضبوط صلاحیتیں، مستقبل کی نمایاں ترقی میں صلاحیت اور زائد آمدنی و معاشرتی حیثیت شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق وہ نئی ٹیکنالوجیز کی قبولیت، جدید تعلیم، مختلف نوعیت کے ٹیکنالوجیز کے انضمام اور رابطوں جیسے شعبوں میں بنیادی صلاحیتوں کا اظہار کرتے ہیں۔
رین من یونیورسٹی کے سکول برائے محنت کش و افرادی قوت کے سربراہ ژاؤ ژونگ کا کہنا ہے کہ جامنی۔کالر ہنری مند افراد کی ترقی سے صنعتی تبدیلی اور اپ گریڈیشن میں معاونت ہوگی جس سے سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں چین میں جامنی۔ کالر محنت کشوں کی طلب تقریباً 2 کروڑ 50 لاکھ تھی۔
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ بیچلر ڈگری یا اس سے زیادہ کی ضرورت والے جامنی۔کالر عہدوں کی مانگ 2022 میں 28 فیصد سے بڑھ کر 2035 تک 57 فیصد ہوجائے گی۔
