چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ پھنگ لی یوآن بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں اطالوی صدر سرگیومٹریلا اور ان کی صاحبزادی لاؤرا مٹریلا کے ہمراہ اٹلی کی طرف سے واپس کئے گئے نوادرات دیکھ رہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین نے کئی سال سے بیرون ملک گمشدہ 56 چینی نوادرات کی واپسی پر اٹلی کا خیرمقدم کیا ہے اور ثقافتی ورثے کے تحفظ اور کھوئے ہوئے آثار کی اصل ممالک میں واپسی کو فروغ دینے میں اٹلی کے احساس ذمہ داری کو بھی سراہا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے ثقافتی نوادرات کی واپسی میں چین-اٹلی تعاون سے متعلق سوال پر کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ اور ان کی اہلیہ نے اطالوی صدر سرگیومٹریلا اور ان کی صاحبزادی لاؤرا مٹریلا کے ہمراہ چند روز قبل واپس کئے گئے نوادرات دیکھے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چینی اور اطالوی رہنماؤں کی جانب سے 2019 میں نوادرات کی حوالگی کے نتائج کے مشاہدے کے بعد یہ اس نوعیت کا دوسرا موقع ہے۔ یہ اٹلی کی جانب سے چین کے ثقافتی ورثے کے احترام کی عکاسی اور چین۔اٹلی دوستی کی ایک مثال ہے۔
لِن جیان نے کہا کہ چین اور اٹلی نے گمشدہ نوادرات کی تلاش اور واپس حوالگی کے حوالے سے مضبوط تعاون کیا ہے۔ حالیہ برسوں میں اس کے مفید ثمرات حاصل ہوئے ہیں۔
اکتوبر 2022 میں دونوں ملکوں کے مجاز حکام نے دو طرفہ معاہدے کے تحت ثقافتی نوادرات کی واپس حوالگی کے سلسلے میں تعاون کا آغاز کیا تھا جس کا مقصد نوادرات کی غیر قانونی درآمد اور برآمد کی روک تھام ہے۔ لِن جیان نے کہا کہ چین کی طرف سے فراہم کردہ شناختی معلومات اور قانونی بنیادوں پر اٹلی نے یہ نوادرات چین کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ مجاز حکام واپس کئے گئے نوادرات کے تحفظ، بحالی، تحقیق اور ان کی نمائش کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔
لِن جیان نے کہا کہ ہم اٹلی کے ساتھ نوادرات کی واپس حوالگی سمیت دیگر شعبوں میں بات چیت اور عملی تعاون کے لئے تیار ہیں۔ ہم دونوں تہذیبوں کے درمیان روابط، باہمی علم کے تبادلے کے فروغ اور چین-اٹلی جامع تزویراتی شراکت داری مضبوط بنانے کے بھی خواہاں ہیں۔
