اتوار, اکتوبر 12, 2025
تازہ ترینچین میں ابھرتی مصنوعی ذہانت کے ضوابط کھلے اور محفوظ اے آئی...

چین میں ابھرتی مصنوعی ذہانت کے ضوابط کھلے اور محفوظ اے آئی مستقبل کو فروغ دے رہے ہیں،محققین

ایک شخص موبائل پر ڈیپ سیک ایپ استعمال کر رہا ہے-(شِنہوا)

شنگھائی(شِنہوا)چین اے آئی کا ایسا ضابطہ جاتی فریم ورک تیار کر رہا ہے جو وسعت اور جدت کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ ممکنہ خطرات کو قابو میں رکھنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

سائنس جریدے میں شائع ہونے والی یہ تحقیق ٹونگ جی یونیورسٹی کے لا سکول کے محققین کی قیادت میں کی گئی جنہوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ چین کا 6 ستونوں پر مبنی نظام اوپن سورس جدت کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ سکیورٹی کے خطرات پر قابو پانے میں موثر ثابت ہوا ہے۔

اس فریم ورک کی خصوصیات میں اوپن سورس اور تحقیقی مقاصد کے لئے استثنیٰ شامل ہے یعنی اگر کوئی ماڈل گٹ ہب یا ہگنگ فیس جیسے پلیٹ فارمز پر جاری کیا جائے یا عوامی سہولت کے بجائے صرف تعلیمی مقاصد کے لئے استعمال ہو تو اس کے لئے ریگولیٹری اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

تحقیقی مقالے کے مطابق تیسرا ستون قانونی کارکردگی سے متعلق ہے جس کا تعلق چین کی انٹرنیٹ عدالتوں کے قیام سے ہے جو جدید ٹیکنالوجی سے متعلق تنازعات کو نمٹاتی ہیں۔

چین مصنوعی ذہانت پر نگرانی سخت کرنے کی سمت بھی پیش قدمی کر رہا ہے جس میں تحقیق میں اے آئی کے استعمال پر سخت ضوابط، سائنسی دیانت کو فروغ دینے کے اقدامات اور بعض ہائی رسک اے آئی سرگرمیوں کے لئے لازمی اخلاقی جانچ کی شرائط شامل ہیں۔

ٹونگ جی یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر اور مقالے کے پہلے اور شریک مصنف ژو یوئے نے کہا کہ چین کا اے آئی گورننس فریم ورک اور اس میں شامل اصول عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کے لئے "چینی دانش” اور ایک تیار شدہ خاکہ فراہم کر سکتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!