چین کے دارالحکومت بیجنگ میں پیپلز بینک آف چائنہ کی عمارت کا بیرونی منظر-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین اور انڈونیشیا کے مرکزی بینکوں نے مقامی کرنسی میں دو طرفہ لین دین کے لئے نئے فریم ورک کا باضابطہ آغاز کردیا ہے تاکہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں مقامی کرنسیوں کے مزید استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ نیا فریم ورک اس مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر مبنی ہے جس پر اس سال مئی میں دستخط کئے گئے تھے، جس کے تحت گزشتہ تعاون کے فریم ورک کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور مقامی کرنسی میں لین دین کے دائرہ کار کو بڑھا کر تمام اقسام کی ادائیگیوں تک وسیع کردیا گیا ہے۔
اسی روز دونوں مرکزی بینکوں کے گورنروں نے چین-انڈونیشیا کراس-بارڈر کیو آر کوڈ انٹرکنیکشن منصوبے کی دو طرفہ آزمائش کے آغاز کا اعلان بھی کیا جس کے ذریعے مقامی کرنسیوں میں لین دین ممکن ہو سکے گا۔ توقع ہے کہ یہ نظام 2025 میں مکمل طور پر فعال ہو جائے گا۔
پیپلز بینک آف چائنہ (پی بی او سی) کے گورنر پان گونگ شینگ نے کہا کہ دو طرفہ لین دین کے لئے مقامی کرنسی کے فریم ورک کا قیام اور سرحد پار کیو آر کوڈ ادائیگیوں کا انٹرکنیکشن چین-انڈونیشیا مالیاتی تعاون کی 2 اہم کامیابیاں ہیں۔
پی بی او سی کے مطابق دونوں بینک دو طرفہ تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے اور مالیاتی تعاون کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے لئے مشترکہ ورکنگ نظام بھی قائم کریں گے۔
