بیجنگ: چائنا نیشنل آف شور آئل کارپوریشن کے سابق جنرل منیجر لی یونگ کو نظم و ضبط اور قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سے نکال دیا گیا ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے مرکزی کمیشن برائے نظم و معائنہ اور قومی نگراں کمیشن کے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق یہ فیصلہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ لی اپنے نظریات اور اصولوں سے مںحرف ہوگئے تھے اور انہوں نے اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات میں تعاون سے انکار کیا تھا۔ لی چائنا نیشنل آف شور آئل کارپوریشن کے سرکردہ پارٹی ارکان گروپ کے ڈپٹی سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔
بیان کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ لی نے پیسوں اور جنسی تسکین کے عوض غیر قانونی طریقے سے حکام کو ترقی دی۔
لی پر الزام عائد کیاگیا ہے کہ انہوں نے نظم و ضبط یا قانون پرواہ نہ کرتے ہوئے تیل کی صنعت میں اپنے اثرو رسوخ کا غیرقانونی استعمال کیا۔ انہوں عرصہ دراز تک بے ایمان تاجروں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے پیسے کے لئے عہدے کی طاقت کو استعمال کیا۔ انہوں نے مصنوعات کی فروخت اور ملازمت میں ترقی جیسے امور میں دوسروں کو فائدہ پہنچانے کے لئے اپنے عہدوں کا فائدہ اٹھایا اور اس کے عوض بھاری رقم اور قیمتی تحائف وصول کئے۔
بیان کے مطابق لی نے فرائض کی انجام دہی میں سنگین خلاف ورزیاں کی تھیں اور ان پر رشوت لینے کا شبہ ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ان کے غیر قانونی فوائد ضبط کرلئے جائیں گے اور مقدمہ قانون کے تحت جانچ پڑتال اور قانونی چارہ جوئی کے لئے استغاثہ کے حوالے کردیا جائے گا۔
