چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت جوڈیشل اکیڈمی میں عدالتی افسران اور ایس ای سی پی کے اراکین کے لیے تربیتی سیشنز جاری ہیں، جلد ہی مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے افسران کو بھی اسی نوعیت کی تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کے دوران کیا ۔سپریم کورٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی میں بہتری، عدالتی نظام کی جدید کاری، ٹیکس سے متعلق مقدمات کی درجہ بندی کے بارے میں اقدامات کو اجاگر کیا۔
ملاقات میں چیف جسٹس نے ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے ذریعے سروس ڈیلیوری میں بہتری کے حوالے سے سپریم کورٹ کے جاری اقدامات کو اجاگر کیا، متبادل تنازعات کے حل (ADR) کے نظام کی کامیابی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا، متبادل تنازعات کے حل کا نظام ٹیکس سے متعلق تنازعات کے بروقت حل کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، چیف جسٹس نے اس نظام کو حقیقی کامیابی بنانے کے لیے حکومتی تعاون کی اہمیت کو ایک بار پھر دہرایا۔
وفاقی وزیر نے عدلیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا اور عدالتی ترقیاتی منصوبوں کے لیے درکار وسائل کی بروقت فراہمی میں حکومت کے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
