اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلموزمبیق ، چین کے 50 سالہ تعلقات ترقی پذیر ممالک کے لیے...

موزمبیق ، چین کے 50 سالہ تعلقات ترقی پذیر ممالک کے لیے ماڈل بن چکے ہیں، سابق وزیر اعظم موزمبیق

موزمبیق کے دارالحکومت ماپوتو میں موزمبیق کے سابق وزیر اعظم آئرس علی شِنہوا نیوز ایجنسی کو انٹرویو دے رہے ہیں۔(شِنہوا)

ماپوتو (شِنہوا) موزمبیق کے سابق وزیر اعظم آئرس علی نے کہا ہے کہ موزمبیق اور چین نے گزشتہ 50 سال میں ایک پائیدار دوستی قائم کی ہے جس میں ترقی، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے میں تعاون ترقی پذیر اقوام کے درمیان ایک مثالی شراکت داری کے طور پر کام کررہا ہے۔

شِنہوا کو ایک  خصوصی انٹرویو میں علی نے کہا کہ ہمارے تعلقات موزمبیق کی آزادی کی جدوجہد کے دوران 1960 کی دہائی سے قائم ہیں ۔

اس وقت چین موزمبیق کی آزادی کی جنگ کے لیے ٹھوس حمایت پیش کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک تھا۔

انہوں نے کہا کہ  1975 میں موزمبیق کے آزادی حاصل کرنے کے بعد چین ان اولین ممالک میں شامل تھا جنہوں نے سفارتی تعلقات قائم کیے، یہ تعاون سیاسی، معاشی، تعلیمی اور دیگر شعبوں میں وسیع ہوا۔

علی نے کہا کہ چین نے ہمیں ترقی کے لیے ایک ٹھوس بنیاد رکھنے میں مدد کی، یہ سب نظریے کی وجہ سے نہیں بلکہ حکمت عملی پر مبنی دوستی کی وجہ سے ممکن ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے ابتدائی سالوں میں چین نے نوآبادیاتی انتظامیہ کی طرف سے پیدا ہونے والے خلا کو پر کرنے کے لیے پیشہ ور افراد کی تربیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

علی نے بتایا کہ گزشتہ5دہائیوں کے دوران دونوں ممالک نے زراعت، بنیادی ڈھانچے اور تعلیم کے شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔ چین نے تکنیکی مدد فراہم کی جس نے موزمبیق کی زرعی ترقی میں معاونت کی جبکہ سڑکوں اور پلوں جیسے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں نے قومی روابط کو بہتر بنایا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!