اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین-آسیان تعلقات عالمی کشیدگیوں کے بیچ ’’چند مثبت مثالوں میں سے ایک...

چین-آسیان تعلقات عالمی کشیدگیوں کے بیچ ’’چند مثبت مثالوں میں سے ایک ہیں‘‘،سکالر

چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے شہر بوآؤ میں نیشنل یونیورسٹی آف سنگاپور کے ایشیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سکالر کشور محبوبانی بوآؤ فورم برائے ایشیا(بی ایف اے) سالانہ کانفرنس 2025 میں اعلیٰ سطح کے مکالمے میں گفتگو کر رہے ہیں-(شِنہوا)

سنگاپور(شِنہوا)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سابق صدر کشور محبوبانی نے کہا ہے کہ چین اور جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم (آسیان) کے درمیان کامیاب شراکت داری آج کی عالمی صورتحال میں تعاون کی چند مثبت مثالوں میں سے ایک ہے۔

سنگاپور میں منعقدہ لینڈ-سی اکنامک فورم 2025 میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے محبوبانی نے چین اور آسیان کے درمیان تجارت میں نمایاں اضافے کو 2001 کے بعد سے ان کے تعلقات کی گہرائی کا مظہر قرار دیا۔ 2001 میں فریقین کے درمیان آزاد تجارتی زون کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا۔

محبوبانی نے اس کامیابی کو فریقین کی کارکردگی کا نتیجہ قرار دیا۔ ان کے مطابق آسیان نے دہائیوں سے ایک انتہائی متنوع خطے میں امن اور استحکام کو قائم رکھا ہے۔ چین اور آسیان دونوں نے تیز رفتار اقتصادی ترقی کا تجربہ کیا ہے۔

محبوبانی نے علاقائی منڈیوں کو کھلا اور مربوط رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری(آر سی ای پی) کا حوالہ دیا جس میں آسیان، چین، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ انہوں نے اس کے پیمانے اور اہمیت کو اجاگر کیا۔

محبوبانی نے کہا کہ یہ اب تک کا دنیا کا سب سے بڑا آزاد تجارتی معاہدہ ہے۔ ہم اس پر یقین رکھتے ہیں اور اس کے ساتھ ترقی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!