اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترین70 فیصد چینی عوام وزن کم کرنے کے خواہاں ہے، وائٹ پیپر

70 فیصد چینی عوام وزن کم کرنے کے خواہاں ہے، وائٹ پیپر

چین کے مشرقی صوبہ آنہوئی کے شہر ہیفے میں آنہوئی صوبائی ہسپتال برائے اطفال میں وزن کے انتظام کا کلینک دیکھا جا سکتا ہے-(شِنہوا)

گوانگ ژو(شِنہوا)چین میں وزن پر قابو پانے کے بارے میں عوامی شعور میں اضافہ دیکھا گیا ہے ، چین کے 70 فیصد لوگ وزن کم کرنے کے خواہاں ہیں اور 60 فیصد سے زیادہ اس مقصد کے حصول کے لئے وقت لگانے اور کوشش کے لئے تیار ہیں۔

اس بات کا انکشاف چینی بالغوں کی صحت اور وزن پر قابو پانے سے متعلق ایک وائٹ پیپر میں کیا گیا ہے، جسے چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر فوشان میں موٹاپے کی روک تھام سے متعلق ایک کانفرنس میں جاری کیا گیا۔

وائٹ پیپر سے ظاہر ہوتا ہے کہ آدھے چینی بالغ افراد نے اپنے جسمانی حجم کے انڈیکس (بی ایم آئی) کے حوالے سے ایسی خود تشخیصی کی ہے جو حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتی جبکہ 14 فیصد افراد جو خود کو صحت مند حدود میں سمجھتے ہیں، بی ایم آئی کے مطابق زائد وزن کے حامل ہیں۔

وائٹ پیپر لکھنے والی تنظیم چائنیز پریوینٹو میڈیسن ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین لیانگ شیاؤفینگ کے مطابق خود تشخیصی میں اس طرح کی غلطیوں کی وجہ سے دل اور دماغی امراض، ذیابیطس اور دیگر دائمی بیماریوں کی روک تھام اور ان پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے، جو موٹاپے کے صحت کے لئے خطرے کے بارے میں ناکافی سمجھ بوجھ کی نشاندہی کرتا ہے۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق اس وقت 34.3 فیصد چینی بالغ افراد زائد وزن اور 16.4 فیصد موٹاپے کا شکار ہیں۔ کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس خطرے پر قابو پانے کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو 2030 تک 70.5 فیصد چینی بالغ افراد زائد وزن یا موٹاپے کا شکار ہوں گے، جس کے نتیجے میں طبی اخراجات 61 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔

اس کے جواب میں  حکام نے جون 2024 میں ایک ملک گیر مہم شروع کی تاکہ تین سال کے اندر وزن پر قابو پانے کے لئے ایک معاون ماحول کو فروغ دیا جا سکے، مزید ہسپتالوں کو موٹاپے کی روک تھام اور کنٹرول مراکز قائم کرنے کی ترغیب دی گئی ہے تاکہ مریضوں کے وزن کے انتظام کی خدمات فراہم کی جا سکیں اور توقع ہے کہ جون 2025 تک ایسی خدمات کی تقریباً مکمل کوریج حاصل کر لی جائے گی۔

وائٹ پیپر میں مزید کہا گیا ہے کہ آدھی سے زیادہ چینی آبادی اب اپنے وزن کو کنٹرول کرنے کے لئے فعال اقدامات کر رہی ہے۔ کم تیل، کم نمک اور کم چینی والی غذا کو ترجیح دے رہی ہے جبکہ مناسب کھانے کے متبادل کا انتخاب کر رہی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!