اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینعالمی غیر یقینی صورتحال میں چین اور یورپی یونین کا باہمی تعاون...

عالمی غیر یقینی صورتحال میں چین اور یورپی یونین کا باہمی تعاون ناگزیر ہو گیا: بوسنیائی ماہر

بوسنیا ہرزیگووینا اور چین کے تعلقات پر گہری نگاہ رکھنے والے ایک اہم رہنما نے شِنہوا کو دئیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ غیر متوقع امریکی انتظامیہ کے ہاتھوں پیدا ہونے والےعدم استحکام کے تناظر میں یورپی ممالک اور چین کے درمیان عالمی سطح پر قریب تر تعاون اب ناگزیر ہوگیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): فاروک بورک، صدر، بوسنین چائنیز فرینڈشپ ایسوسی ایشن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سی پی ڈی بی آر آئی، بوسنیا ہرزیگووینا

’’میرے نزدیک آج کی دنیا میں چین، یورپی یونین اور بوسنیا ہرزیگووینا سمیت وسیع تر یورپی خطے کے درمیان تعلقات نہایت اہمیت اختیار کر چکے ہیں۔ اسی لیے میرا ماننا ہے کہ یورپی یونین کو اب بیدار ہونے کی ضرورت ہے، خود کو بدلنے کی ضرورت ہے اور چین سمیت دنیا میں موجود دیگر مواقع پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ برسلز کے حکام، یورپی کمیشن اور دیگر یورپی ادارے چین کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔‘‘

بورک نے کہا کہ چونکہ یورپی یونین اور چین دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ہیں، اس لئے ان دونوں کو غلط فہمیاں دور کرکے باہمی تعاون کے مواقع حاصل کرنے چاہئیں۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): فاروک بورک، صدر، بوسنین چائنیز فرینڈشپ ایسوسی ایشن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سی پی ڈی بی آر آئی، بوسنیا ہرزیگووینا

’’ میرے خیال میں چین اور یورپی یونین کے درمیان تجارت سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ نئی ٹیکنالوجیز اور ماحول دوست توانائیاں بھی یورپی یونین اور چین کے تعلقات کے اہم ترین موضوعات میں سے ہو سکتی ہیں۔ اس حوالے سے کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد میں سمجھتا ہوں کہ ثقافت ،کھیل یا دیگر شعبے بھی  آگے آئیں گے۔ چین نے پہلے ہی ایک سڑک ایک خطہ کے منصوبے کے تحت ایک بہت بڑا کثیرالجہتی پلیٹ فارم قائم کر لیا ہے۔ بوسنیا ہرزیگووینا دونوں فریقوں کے درمیان ایک چھوٹا لیکن فعال پل بن سکتا ہے۔‘‘

سراجیو سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!