مصر میں سیاسی امور کے ایک ماہر نے شِنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ امریکہ بڑے ممالک پر پابندیاں لگانے کے لیے ٹیرف (درآمدی محصولات) کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ طرزِ عمل عالمی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (عربی): مختار غوباشے، سیکرٹری جنرل، الفارابی سینٹر فار پولیٹیکل اسٹڈیز، مصر
’’امریکہ کو یقین ہے کہ ان ٹیرف کے نفاذ سے وہ اپنی مالی ضروریات پوری کرنے اور دوسرے ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے کو کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ لیکن کئی معاشی ماہرین نے ان اقدامات کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ ایک بڑی عالمی کساد بازاری کا سبب بن سکتے ہیں۔
ٹرمپ کا بنیادی مؤقف یہ ہے کہ امریکی مفادات کو ہر حال میں ترجیح دی جانی چاہیے، یعنی ’سب سے پہلے امریکہ‘۔ وہ چاہتے ہیں کہ دنیا میں امریکہ کی بالادستی بحال ہو، عالمی تجارتی توازن کو دوبارہ ترتیب دیا جائے اور عالمی طاقتوں کی صف بندی اس انداز میں ہو کہ تمام فائدہ امریکہ کو ہو۔
ٹرمپ کو پورا یقین ہے کہ یہ ٹیرف امریکی معیشت کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ ان کے خیال میں اس سے امریکہ زوال کا شکار ہونے یا دنیا کی غالب طاقت کا مقام کھونے سے بچ جائے گا۔
امریکہ ان ٹیرف کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ دوسرے بڑے ممالک پر اقتصادی دباؤ ڈال کر انہیں اپنی شرائط پر لایا جا سکے۔ لیکن یہ ٹیرف عالمی تجارت اور امریکہ کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات پر منفی اثرات ڈال رہے ہیں۔‘‘
قاہرہ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link