سٹینڈ اپ (انگریزی): ژینگ شن، نمائندہ شِنہوا
’’سال 2025 چین کے 14ویں 5 سالہ منصوبے (2025-2021) کا آخری سال ہے۔اعلیٰ معیار کی ترقی چین کی معیشت کا ایک اہم پہلو ہے جس پر موثر پیشرفت ہو رہی ہے۔ جاری’دو اجلاس‘ کے موقع پر کچھ قومی قانون سازوں اور سیاسی مشیروں نے اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کو کس طرح آگے بڑھا رہا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 1 (چینی): چھین ہوئیکنگ، نمائندہ، این پی سی، میئر، ژوزو، چین
’’ گزشتہ سال چین نے معیاری ترقی میں ٹھوس پیشرفت کی ہے۔ اس پیشرفت کا چین کی جدت پسندی میں اہم کردار ہے۔ اعلیٰ معیار کی ترقی کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ حقیقی معیشت کو ترقی دی جائے۔ہمیں ہمیشہ جدت پر مبنی ترقی کو اہم قوت کے طور پر دیکھنا ہوگا۔ یہی وہ بنیادی محرک قوت ہے جو ہماری ترقی میں مستحکم رفتار اور جوش و ولولہ کو یقینی بنا رہی ہے۔ہمیں جدت، ہم آہنگی، ماحول دوست، کھلی اور مشترکہ ترقی کے لئے مسلسل کوشش کرنی چاہئے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): چن ینگلن، نمائندہ، این پی سی، چیئرمین، مویوآن فوڈز
’’ میرے خیال میں نئی معیار ی پیداوار قوتوں کو سب سے پہلے ٹیکنالوجی، جدت، اور ترقی کو ظاہر کرنا چاہئے۔ اپنے تمام تر کام میں عملی طور پر اعلیٰ کارکردگی کو ثابت کرنا ہو گا۔نتائج میں اعلیٰ معیار، پائیداری، اور ذہانت کو یقینی بنایا جائے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): جیانگ ینگ، رکن، سی پی پی سی سی نیشنل کمیٹی ، چیئرمین، ڈیلائٹ چائنہ
’’ معیاری ترقی کے اہداف کے لحاظ سے مجھے لگتا ہے کہ ہم روایتی ترقی کے ذرائع اور نئی معیاری پیداواری قوتوں کے درمیان توازن برقرار رکھ سکیں گے۔ میرے خیال میں ہم حقیقی طور پر یہ امید کرتے ہیں کہ معاشی بہتری اور جدید ٹیکنالوجیز کے ذریعے یہاں ایک مستحکم ترقی آئے گی۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): یاؤ جنبو، نمائندہ، این پی سی، چیف ایگزیکٹو آفیسر، 58 پوائنٹ ڈاٹ کام
’’ اعلیٰ معیار کی ترقی نا صرف سال 2025 میں بلکہ ایک لمبے عرصے تک چین کی معیشت کا ایک بہت اہم موضوع رہے گی۔ مجھ سمیت ہر کاروباری شخص یہ سوچ رہا ہے کہ ہم اپنے کاروباروں کو اعلیٰ معیار کی ترقی اور نئی معیاری پیداواری قوتوں کے ساتھ بہتر طریقے سے کیسے ہم آہنگ کریں۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): ڈائی لیزہونگ، نمائندہ، این پی سی، بانی چیئرمین، سین شور بائیوٹیک انکارپورٹڈ
’میرے خیال میں، چین کی نجی کمپنیوں سے میری توقعات بہت زیادہ ہیں، خاص طور پر معیاری ترقی کے حوالے سے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نجی کمپنیاں زیادہ متحرک اور اختراعی ہوتی ہیں۔ حکومت بھی ان کے لیے مضبوط پالیسی حمایت فراہم کرتی ہے، جو مالی وسائل، عالمگیریت اور ہنر مند افراد کے تعاون پر مشتمل ہے۔ یہ معاونت نجی کمپنیوں کی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد مہیا کرتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ چین کی نجی کمپنیاں نہ صرف ملکی معیشت بلکہ عالمی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کریں گی۔‘‘
بیجنگ سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link