چین کے وسطی صوبے ہونان کے شہر چھانگ ننگ میں چائنہ من میٹل کی ہونان شاخ میں ایک کارکن خالص تانبے کولفٹ کے ذریعے لے جارہاہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین اگلے چند سالوں میں اپنے تانبے کی صنعتی اور سپلائی چین کی لچک اور تحفظ کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت 11 سرکاری محکموں کی جانب سے جاری کردہ منصوبے کے مطابق چین 2027 تک تانبے کے ذخائر کو 5 فیصد سے 10 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کرےگا اور ری سائیکل شدہ تانبے کے استعمال کی سطح کو مزید بہتر بنائےگا۔
ملک تانبے کے وسائل کی ماحول دوست و موثر ترقی اور استعمال کے لئے کلیدی ٹیکنالوجیز میں پیشرفت کے لئےکام کرےگا اور اعلیٰ درجے کے سازوسامان کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھائے گا۔
منصوبے کے مطابق چین اعلیٰ معیار کے متعدد کاروباری اداروں کو بھی فروغ دےگا اور تانبے کی صنعت کے ڈھانچے کو مزید بہتر بنائےگا۔
تانبا ایک اہم بنیادی خام مال اور ایک تزویراتی وسیلہ ہے۔ حالیہ برسوں میں چین کی تانبے کی صنعت نے تیزی سے ترقی کی ہے جس سے چین تانبے کی مصنوعات کا دنیا کا سب سے بڑا پیداواری ملک اور صارف بن گیا ہے۔
2024 میں چین خالص تانبے اور تانبے کے پروسیس شدہ مواد دونوں کی پیداوار میں دنیا میں سرفہرست رہا جس کی پیداوار کا حجم بالترتیب تقریباً ایک کروڑ36لاکھ 40ہزار ٹن اور2کروڑ 35لاکھ ٹن تک پہنچ گیا۔
