چین کے مشرقی شہر شنگھائی کی ایک سڑک پر لوگ بارش میں چہل قدمی کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین اور غیر ملکی ماہرین موسمیات کے مطابق 2024 کے دوران غیرمعمولی انتہائی موسم کے کئی نئے ریکارڈز سامنے آئے جن میں سب سے نمایاں دنیا بھر میں موسلا دھار بارشیں اور سیلاب تھے۔
"ایڈوانسز ان ایٹموسفیرک سائنسز” کے جریدے میں شائع ہونے والے ایک مقالے میں چینی اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ایٹموسفیرک فزکس (آئی اے پی) کے محققین کی قیادت میں ایک بین الاقوامی سائنسدانوں کی ٹیم نے 2024 کے سب سے اہم انتہائی موسم کے واقعات کا جائزہ لیا، جن میں شدید بارشیں، سیلاب، استوائی طوفان اور قحط شامل ہیں۔
اس ٹیم نے2022 سے عالمی ماحولیاتی انتہاؤں کا سالانہ جائزہ لیا۔ اس سال انہوں نے 2024 کی خصوصیت کے طور پر غیر معمولی بارشوں اور سیلابوں کو اجاگر کیا۔
محققین نے ان واقعات کی وجوہات کا جائزہ لیا اور ماحولیاتی لچک پیدا کرنےکے چیلنجز پر بات کی۔
آسٹریلیا کی نیشنل سائنس ایجنسی سی ایس آئی آر او کے محقق اور اس تحقیق کے شریک مصنف جیمز رسبے نے کہا کہ زیادہ تر انتہائی واقعات میں ایک بڑا بے ترتیب عنصر ہوتا ہے جو موسمی اتار چڑھاؤ سے متاثر ہوتا ہے جبکہ کچھ ایل نینو جیسے بڑے پیمانے پر عوامل علاقائی موسمی پیٹرن پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
محققین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ 2024 میں کئی انتہائی بارشوں اور قحط کے واقعات 2023/24 کے موسم سرما میں ایل نینو سے منسلک ماحولیاتی حالات سے جڑے ہوئے تھے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ایل نینو ہر واقعے کی مکمل وضاحت نہیں کرتا۔
