جنوب مغربی کمبوڈیاکے دورافتادہ علاقے کی رہائشی کسان اور دکاندار وورن چم نے اپنی روزمرہ زندگی میں نمایاں تبدیلی دیکھی ہے۔ چین کے زیرِ انتظام ٹاٹے ہائیڈرو پاور لمیٹڈ کے باعث اس دور دراز گاؤں میں بنیادی شہری سہولیات کو ترقی ملی ہے۔
ضلع تھما بانگ کے کورکچرم گاؤں میں رہائش پذیر وورن چم کا کہنا ہے کہ ہائیڈرو پاور پلانٹ نے نہ صرف سستی، صاف اور قابل اعتماد توانائی فراہم کی ہے بلکہ مقامی لوگوں کی زندگیوں کو بھی بدل کر رکھ دیا ہے۔
40 سالہ چم دو بچوں کی ماں ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اس پلانٹ نے ایک اہم دریا کا پل، سڑکیں، آبپاشی کا نظام، سکول، بجلی اور صاف پانی کے نظام کی تعمیر کے ذریعے مقامی کمیونٹی کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پل اور سڑکوں کی بدولت اس دور دراز گاؤں کا باہر کی دنیا سے رابطہ ممکن ہوا اور تاجروں کو زرعی مصنوعات خریدنے کے لئے کمیونٹی تک پہنچنے میں سہولت ملی ہے۔
انہوں نے جمعہ کے روز شِنہوا کو بتایا کہ اس ہائیڈرو پاور منصوبے نے ہمیں وہ فوائد فراہم کئے ہیں جن کا ہم ماضی میں کبھی تصور بھی نہیں کر سکتے تھے۔
ساؤنڈ بائٹ 1 (خمیر): وورن چم، کسان، دکاندار
’’پہلے یہاں رہنا کافی مشکل تھا کیونکہ ایک تو سڑکیں سفر کے قابل نہیں تھیں اور دوسرا یہ ایک دور افتادہ علاقہ تھا۔
اب میں بہت خوش ہوں کہ سڑکیں ہموار اور سکول بھی اچھے ہو گئے ہیں۔ بچوں کا سکول جانا آسان ہے جبکہ رات کے وقت مریضوں کو ہسپتال لے جانا بھی مشکل نہیں رہا۔
کمپنی کی سرمایہ کاری کے باعث یہاں صاف پانی دستیاب ہوا جبکہ سڑکوں اور قابل اعتماد بجلی کی سہولتوں کو بھی ترقی ملی۔
اچھی سڑکوں کی بدولت تاجروں نے ڈورین (جنوب مشرقی ایشیا کے مشہور خوشبودار پھل) خریدنے کے لئے ہمارے کھیتوں میں آنا شروع کر دیا ہے۔‘‘
33 سالہ کسان سیوس فیلی نے 3 ہیکٹر اراضی پر مینگوسٹین، ناریل، سپاری، بانس اور کساوا کی کاشت کر رکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پن بجلی منصوبے نے اس دور افتادہ علاقے میں مقامی لوگوں کی زندگیوں کو مکمل طور پر بدل دیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (خمیر): سیوس فیلی، کسان
“ہمارے پاس پانی نکالنے اور اپنے گھروں کو روشن رکھنے کے لئے کافی بجلی موجود ہے۔ اب ہمیں موم بتی جلانے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ یہاں بجلی اسی ہائیڈرو پاور پلانٹ سے پیدا ہوتی ہے۔
بجلی کی قیمت بھی زیادہ نہیں بلکہ مناسب ہے۔ ہر ماہ بجلی پر میرا زیادہ ماہانہ خرچ نہیں ہوتا حالانکہ گھر میں کپڑے دھونے، پانی نکالنے، گھر روشن رکھنے اور ٹی وی دیکھنے کے لئے ہم کافی بجلی استعمال کرتے ہیں۔
میں ہر ماہ تقریباً 20 ہزار ریئل سے 30 ہزار ریئل (یعنی 5 سے 7.5 امریکی ڈالر) بجلی پر خرچ کرتا ہوں۔ یہ زیادہ مہنگی نہیں ہے۔
اب اچھی سڑکوں کی وجہ سے درمیانے درجے کے تاجر ہمارے گاؤں تک آسانی سے پہنچ جاتے ہیں اور ہماری زرعی پیداوار خرید لیتے ہیں۔”
کورکچرم پرائمری سکول کے پرنسپل لین چنتھیہ نےصاف پانی کا نظام اور سکول میں صفائی کی سہولیات فراہم کرنے پر کمپنی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اساتذہ اور طلبہ کی صحت اور صفائی ستھرائی میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
ساؤنڈ بائٹ 3 (خمیر): لین چنتھیہ، پرنسپل، کورکچرم پرائمری اسکول
"پہلے ہمارے سکول میں نہ تو صفائی کی سہولتیں تھیں اور نہ ہی صاف پانی دستیاب تھا۔ طلبہ اپنے گھروں سے بوتلوں میں پانی لایا کرتے تھے۔
اس سکول کے لئے ہمیں پانی کو صاف کرنے کا نظام دیا گیا جس کے ذریعے اب طلبہ کو پینے کا صاف پانی ملتا ہے۔
پہلے سفر کرنا بہت مشکل ہوتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ دور دراز سے آنے والے اکثر بچےسکول آنا ہی چھوڑ دیتے تھے۔ اب کمپنی کی جانب سے اچھی سڑکیں اور ایک پل تعمیر کرنے کے بعد تمام والدین نے اپنے بچوں کو سکول بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
میں پورے ضلع میں نمایاں ترقی لانے پر ٹاٹے ہائیڈرو پاور کمپنی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔”
کوہ کونگ، کمبوڈیاسے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن اسکرین:
چین کے پن بجلی منصوبے نے کمبوڈیا کے دور دراز گاؤں کی زندگی بدل دی
مقامی کسان وورن چم بنیادی شہری سہولیات میں نمایاں بہتری پر خوش ہیں
نئے پل اور سڑکوں نے گاؤں کو بیرونی دنیا سے جوڑ دیا ہے
گھروں میں روشنی اور پانی کا پمپ چلانےکے لئے اب بجلی کافی ہے
کم قیمت بجلی نے مقامی لوگوں کی روزمرہ زندگی کو آسان بنا دیا
سیوس فیلی کے کھیتوں میں مینگوسٹین، ناریل، سپاری اور بانس اگ رہے ہیں
تاجر اب گاؤں آ کر ڈورین سمیت دیگر زرعی مصنوعات خریدتے ہیں
صاف پانی اور صفائی کے باعث طلبہ و اساتذہ کی صحت میں بہتری آ رہی ہے
والدین اب اپنے بچوں کو اعتماد کے ساتھ اور با آسانی سکول بھیج رہے ہیں
ٹاٹے ہائیڈرو پاور کمپنی کی کوششوں سے ضلع بھر میں ترقی ممکن ہوئی



