بیجنگ(شِنہوا)چائنہ اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی (سی اے آئی سی ٹی) کے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2025 میں چین کی موبائل فون کی ترسیلات گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.7 فیصد بڑھ کر 3 کروڑ 22 لاکھ 70 ہزار یونٹس تک پہنچ گئی ہیں۔
سی اے آئی سی ٹی، جو وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی (ایم آئی آئی ٹی) کے ماتحت ایک تحقیقی ادارہ ہے، کے مطابق اکتوبر کی مجموعی ترسیلات میں سے تقریباً 90.9 فیصد فائیو جی موبائل فون تھے، جن کی تعداد تقریباً 2 کروڑ 93 لاکھ 30 ہزار رہی، جو سالانہ بنیاد پر 9.7 فیصد اضافہ ہے۔
ایم آئی آئی ٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اکتوبر کے اختتام تک چین میں فائیو جی موبائل استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.18 ارب سے تجاوز کر گئی ہے۔ 2024 کے اختتام کے مقابلے میں اس تعداد میں 17 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے اور یہ ملک کے مجموعی موبائل صارفین کا 64.7 فیصد حصہ ہے۔
ایم آئی آئی ٹی نے کہا کہ چین نے اس سال اپنے فائیو جی بیس سٹیشنز کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا ہے۔ اکتوبر کے اختتام تک ملک میں 47 لاکھ 60 ہزار بیس سٹشینز موجود تھے جو گزشتہ سال کے اختتام کے مقابلے میں 5 لاکھ 7 ہزار کا اضافہ ہے۔یہ تمام موبائل بیس سٹیشنز کا 37 فیصد حصہ ہے۔
ایم آئی آئی ٹی کے مطابق 2025 کے پہلے دس ماہ کے دوران چین کی ٹیلی کا م صنعت نے اپنی مستحکم کارکردگی برقرار رکھی۔ اس عرصے کے دوران ملک کے ٹیلی کام شعبے کی آمدن 14.6 کھرب یوآن (تقریباً 206 ارب امریکی ڈالر) سے بڑھ گئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 0.9 فیصد اضافہ ہے۔



