وزیراعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی نظام کے تحفظ کیلئے قومی عزم کا اعادہ، موسمیاتی استحکام کیلئے زمین کے ذمہ دارانہ استعمال، سیاحت و مقامی آبادی کی شمولیت سے مربوط اقدامات اٹھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلیشیرز ہمارے آبی نظام اور زندگی کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہیں، تمام پاکستانی ماحولیاتی تحفظ کے سفیر بنیں۔
پہاڑوں کے عالمی دن پر جاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ ہم آواز ہو کر آج پہاڑوں کا عالمی دن منا رہا ہے جس کا مقصد متوازن قدرتی ماحول کیلئے ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2025ء میں یہ دن پانی، خوراک اور روزگار کیلئے گلیشیرز کا پہاڑوں میں اور مجموعی کلیدی کردار عنوان کے تحت منایا جا رہا ہے، یہ موضوع پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت کا حامل اور ان گرانقدر مواقع کی نشاندہی کرتا ہے جو پاکستان کی قدرتی دولت میں پوشیدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کی خاص کرم نوازی ہے کہ پاکستان قدرتی ماحول و حسن اور متنوع موسموں سے مالا مال ہے، پاکستان دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلوں قراقرم، ہمالیہ اور ہندوکش کے امتزاج کا مرکز ہے، ہمارے پاس 7ہزار سے زائد گلیشیرز ہیں جن میں سیاچن، بالتورو، بیا فو اور بتورا جیسے دنیا کے بڑے اور غیر معمولی گلیشیرز شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ گلیشیرز ہمارے آبی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے اور دریائے سندھ کے بیسن اور زرعی پیداوار کیلئے پانی فراہم کرتے ہیں، یہ پن بجلی کی تیاری میں مددگار اور شمال کی بلندیوں سے لے کر ساحلی میدانی علاقوں تک لاکھوں شہریوں کو پینے کا پانی مہیا کرتے ہیں لیکن یہ بیش قیمت قدرتی خزانہ اب خطرات سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلیشیرز کا تیز پگھلائو، موسمی تغیرات، گلیشیائی جھیلوں کا پھٹنا اور ماحولیاتی نظام کا بگاڑ جیسے بڑے خطرات آبی ذخائر، خوراک کی پیداوار، حیاتیاتی تنوع اور متعلقہ روزگار کو متاثر کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے قیمتی ماحولیاتی نظام کے تحفظ کیلئے قومی عزم کو دہرانے ،مقصد کیلئے موسمیاتی استحکام، ذمہ دارانہ زمینی استعمال، سیاحت اور مقامی آبادی کی شمولیت سے مربوط اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملکی و ماحولیاتی ادارے اور سیاحتی تنظیمیں مل کر شعور و آگہی میں اضافہ کر رہی ہیں جو باعث اطمینان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پہاڑی مقامی آبادیاں جو اس تاریخی ثقافتی ورثے کی امین ہیںپہاڑوں کے تحفظ کے مشن کا مرکزی حصہ ہیں۔
انہوں نے تمام پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ ماحولیاتی تحفظ کے سفیر بنیںاوراس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ دلکش گلیشیرز اور عظیم پہاڑی سلسلے آنیوالی نسلوں کیلئے بھی ایسے ہی بھرپور انداز میں میسر رہیں۔




