چینی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف سوائل سائنس کے محقق ژانگ گان لِین کو روم میں اقوامِ متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ عالمی یومِ مٹی کی تقریب کے دوران 2025 کے ’گِلِنکا ورلڈ سوائل پرائز‘ سے نوازا گیا ہے۔
ایوارڈ کمیٹی نے ژانگ کی مٹی کی درجہ بندی، مٹی کے سرویز، ڈیجیٹل میپنگ، وسائل کے جائزے اور عالمی سطح پر مٹی سے متعلق ڈیٹا کے اشتراک کے ساتھ ساتھ پائیدار مٹی کے انتظام میں نمایاں خدمات کو سراہا ہے۔
اس برس عالمی یومِ دھرتی کا موضوع "صحت مند مٹی، صحت مند شہر” رکھا گیا ہے، جس کے تحت تیز رفتار عالمی شہری آبادی کے پھیلاؤ کے تناظر میں مٹی کے تحفظ کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا گیا ہے۔
ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل کو ڈونگیو کے مطابق دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی اب شہروں میں رہتی ہے جہاں مٹی کی خرابی، زمین پر کنکریٹ کا پھیلاؤ اور سبز علاقوں میں کمی پائیدار ترقی کے لیے سنگین چیلنج بنتی جا رہی ہے۔
انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ سائنسی و تکنیکی تعاون کو فروغ دیں، پائیدار زمین کے استعمال کی منصوبہ بندی اپنائیں اور شہری مٹی کی بحالی کے عمل کو تیز کریں۔
ایف اے او نے اعلان کیا کہ روسی فیڈریشن کی معاونت سے دیا جانے والا 2025 کا ’گِلِنکا ورلڈ سوائل پرائز‘ مٹی کے تحفظ اور پائیدار انتظام میں شاندار خدمات کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔ تقریب کے دوران کو ڈونگیو نے ژانگ کو باقاعدہ تمغہ پیش کیا ہے۔
ایوارڈ وصول کرتے ہوئے ژانگ نے کہا کہ "ہر چیز کا آغاز مٹی سے ہوتا ہے” اور اس بات پر زور دیا کہ صحت مند مٹی خوراک کے نظام، حیاتیاتی تنوع، میٹھے پانی کے وسائل اور موسمیاتی استحکام کی بنیاد ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ مٹی کا کٹاؤ، آلودگی، غیر پائیدار طریقے اور زمین پر کنکریٹ کی بڑھتی ہوئی تہہ اس بنیاد کو کمزور کر رہی ہے۔
ژانگ کے مطابق چینی ماہرینِ مٹی عالمی سائنسی منظرنامے پر مسلسل متحرک ہو رہے ہیں اور آئندہ بھی مٹی اور ماحول کے تحفظ کے لیے عالمی کوششوں میں کردار ادا کرتے رہیں گے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): ژانگ گان لِین، محقق، انسٹی ٹیوٹ آف سوائل سائنس، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز
"اس نایاب اور اہم عالمی اعزاز کا حصول میرے لیے باعثِ فخر ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران میری تحقیق کا مرکز بنیادی طور پر چین کے مٹی کے وسائل رہے ہیں، خاص طور پر مٹی کی درجہ بندی، ڈیجیٹل نقشہ سازی اور وسائل کے تخمینے کے شعبے۔
یہ کہا جا سکتا ہے کہ مٹی کے علم کے میدان میں چین بتدریج عالمی منظرنامے کے مرکز میں آ چکا ہے۔ گزشتہ دہائیوں میں ملکی ترقی اور سائنسی پیش رفت کے ساتھ چین کا مٹی کا شعبہ ایک پیروکار سے ہم قدم اور اب بعض پہلوؤں میں رہنما کے درجے تک پہنچ چکا ہے جو اس شعبے میں نمایاں ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔”
روم سے شنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
—————————————————
آن سکرین ٹیکسٹ:
چینی محقق نے 2025 کا ’گِلِنکا ورلڈ سوائل پرائز‘ اپنے نام کر لیا
روم میں اقوامِ متحدہ کے ایف اے او ہیڈکوارٹر میں عالمی اعزاز سے نوازا گیا
مٹی کی درجہ بندی، ڈیجیٹل میپنگ اور وسائل کے تخمینے میں نمایاں خدمات
عالمی سطح پر مٹی کے ڈیٹا کے اشتراک میں چینی سائنسدان کا کلیدی کردار
عالمی یومِ دھرتی کا موضوع "صحت مند مٹی، صحت مند شہر” رکھا گیا
دنیا کی نصف سے زائد آبادی شہروں میں رہتی ہے جہاں مٹی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ ڈی جی، ایف اے او
خوراک، پانی، ماحول اور موسمی استحکام کی بنیاد مٹی ہے۔ چینی محقق
چینی سوائل سائنس نے عالمی سطح پر قیادت کا مقام حاصل کر لیا ہے۔ چینی محقق




