بیجنگ: چینی مین لینڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد 2758 ایک چین اصول کی مکمل عکاسی کرتی ہے جس کی نہ تو غلط تشریح نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی یہ چیلنج ہوسکتی ہے۔
ریاستی کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات تائیوان کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی حکام کی قرارداد سے متعلق میڈیا کے سوال کے جواب میں کہی۔
چھن نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 2758 کے قانونی اختیار میں کسی قسم کے شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور اسے پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ میں چین کے لئے صرف ایک نشست ہے، جس میں "دو چین” یا "ایک چین ، ایک تائیوان” کی گنجائش نہیں ہے۔
چھن نے کہا کہ ڈی پی پی حکام نے بدنیتی سے اقوام متحدہ کی قرارداد 2758 کو توڑ مروڑ کر پیش کیا تاہم حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کا حصہ ہے اور یہ حقیقت کبھی نہیں بدل سکتی۔
