فلاڈیلفیا: امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان امریکی صدارتی انتخابات کیلئے فلاڈیلفیا شہر میں پہلا مباحثہ ہوا۔
اے بی سی نیوز کی میزبانی میں ہونے والا یہ مباحثہ گزشتہ رات نیشنل کانسٹی ٹیوشن سینٹر میں ہوا۔
ہیرس نے سٹیج پر تعارف کے بعد ٹرمپ سے ہاتھ ملایا۔ اپنی 90 منٹ سے زائد بحث کے دوران دونوں رہنما وں نے معیشت، اسقاط حمل، امیگریشن اور امریکی خارجہ پالیسی سمیت اہم امور پر اپنا اپنا موقف اور ترجیحات پیش کیں ، جس کا مقصد ملک بھر میں رائے دہندگان کو راغب کرنا تھا۔
ہیرس اور ٹرمپ دونوں نے معیشت کو مضبوط بنانے اور زندگی گزارنے کی لاگت کو کم کرنے کے منصوبوں کا ذکر کیا۔ہیرس نے رہائش کو زیادہ سستی بنانے اور چائلڈ ٹیکس کریڈٹ کو وسعت دینے کے منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے مواقع کی معیشت بنانے کا عزم کیا۔ٹرمپ نے اپنے اس دعوے کو دہرایا کہ وہ دوسرے ممالک پر محصولات عائد کریں گے ، انہوں بائیڈن ہیرس دور حکومت میں افراط زر کی بلند شرح کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
بحث میں دونوں امیدواروں کے لئے اسقاط حمل ایک اہم معاملہ رہا۔ ٹرمپ نے اپنے موقف پر زور دیا کہ اسقاط حمل ایک ریاستی مسئلہ ہونا چاہئے۔ہیرس نے رو وی ویڈ کے خاتمے کے بعد سے ٹرمپ کی اسقاط حمل پر پابندی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ایسے معاملات پر بھی روشنی ڈالی جہاں خواتین زیادتی کے بعد اسقاط حمل حاصل کرنے سے قاصر رہی ہیں یا اسقاط حمل سے متعلق دیکھ بھال حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں۔
انہوں نے اسرائیل فلسطین تنازع، روس یوکرین تنازع اور افغانستان سے امریکی انخلا کے حوالے سے امریکی خارجہ پالیسیوں پر بھی اپنا اپنا موقف پیش کیا۔
ٹرمپ نے بحث کے دوران بار بار امریکی صدر جو بائیڈن کا ذکر کیا جس پر ہیرس نے انہیں یاد دلایا کہ آپ جو بائیڈن کے خلاف نہیں میرے خلاف صدارتی الیکشن لڑ رہے ہی۔
اس سخت بحث میں دونوں رہنماوں کی طرف سے ایک دوسرے پر ذاتی حملے بھی کئے گئے۔
