چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں گوانگ ژو وولباکی بائیوٹیک کمپنی لمیٹڈ میں نر اور مادہ مچھروں کو الگ کرنے کی صلاحیت کے حامل خود کار آلات دیکھے جاسکتے ہیں- (شِنہوا)
گوانگ ژو(شِنہوا)چینی سائنس دانوں نے مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام میں اہم پیش رفت حاصل کی ہے اور مچھروں کی نگرانی کا ایک ذہین نظام تیار کیا ہے جو بیماریوں پر قابو پانے کے لئے سائنسی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
نگرانی کی یہ ٹیکنالوجی سدرن میڈیکل یونیورسٹی کے پروفیسر چھن شیاؤ گوانگ کی قیادت میں ایک ٹیم نے تیار کی ہے جو چین کے جنوبی صوبہ گوانگ ڈونگ کی متعدد کمیونٹیز میں نافذ کی گئی ہے۔
درست نگرانی نہایت اہم ہے کیونکہ چکن گونیا جیسی بیماریاں بنیادی طور پر ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہیں۔
مچھروں کی نگرانی کے روایتی طریقے کئی رکاوٹوں کا شکار ہوتے ہیں۔ چھن نے وضاحت کی کہ مچھر پکڑنے والے جال اور مچھر دانیاں صرف ان مچھروں کی نگرانی کرتے ہیں جنہوں نے خون نہیں پیا ہوتا جبکہ انڈے دینے والے مچھروں کو پکڑنے والے جال ان مچھروں کو ہدف بناتے ہیں جو خون پی چکے ہوتے ہیں یا انڈے دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ایجاد میں حقیقی اور اعلیٰ معیار کی نگرانی کے لئےمربوط دوہرے آلات کا استعمال کیا گیا ہے۔
چھن نے مزید بتایا کہ خودکار مانیٹرز انسانی مشابہ کشش پیدا کرنے والے عوامل استعمال کرتے ہیں تاکہ ان مچھروں کو پکڑا جا سکے جنہوں نے خون نہیں پیا ہوتا جبکہ اوی پوزیشن بکٹس کنٹینر نما چھوٹے تالابوں میں استعمال کی جاتی ہیں تاکہ خون پینے کے بعد انڈے دینے والےمچھروں کی نگرانی کی جاسکے۔ یہ طریقہ کار انڈے دینے والے مچھروں کو پکڑنے کےروایتی طریقوں سے 4 گنا زیادہ موثر ثابت ہوا ہے۔
عملی تجربات میں اس نظام کی غیر معمولی کارکردگی ظاہر ہوئی۔ اپنے پہلے آپریشنل ہفتے کے دوران اس نظام نے متعدد علاقوں میں مچھروں کی غیر معمولی تعداد میں اضافہ پر بروقت الرٹس جاری کئے اور ہدف پر مبنی مداخلتی حکمت عملیاں تیار کرنے میں مدد فراہم کی۔
