چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر تائی ژو میں چائنہ انرجی انویسٹمنٹ کارپوریشن (چائنہ انرجی)کے کوئلہ سے بجلی پیداکرنے والے تائی ژو پلانٹ میں ایک کارکن کاربن جمع کرنے، استعمال اور ذخیرہ کرنے کی سہولت کا جائزہ لے رہاہے-(شِنہوا)
ہوہوت(شِنہوا)چین کے شمالی اندرونی منگولیا خودمختار علاقے کے بایان نور میں واقع بایان آئل فیلڈ کے کاربن کو جمع کرنے، استعمال اور ذخیرہ کرنے(سی سی یو ایس) کے منصوبے کے تحت تیل کے ذخائر میں 70ہزار ٹن سے زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ (سی او ٹو) شامل کردی گئی ہے۔
بایان نور بلدیہ حکومت کے مطابق اس سے اندرونی منگولیا میں بڑے پیمانے پر کاربن ڈائی آکسائیڈ کے استعمال اور ذخیرہ کرنے کے مرکز کا قیام عمل میں آ گیا ہے۔
بایان آئل فیلڈ میں 300 سے زائد پیداواری کنوئیں ہیں جن میں خام تیل کے ذخائر موجود ہیں۔ یہاں طویل عرصے سے تیل نکالنے کے لئے پانی کا استعمال کیا جاتا رہا ہے، جس میں پانی کو تیل کے ذخائر میں داخل کرکے تیل کو پیداواری کنوؤں کی طرف دھکیل دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے تیل نکالنے کی شرح تقریباً 20 فیصد ہے۔
پانی کی بچت اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے اس آئل فیلڈ نے 2020 میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے استعمال سے تیل نکالنے کا تجربہ شروع کیا۔ پیٹروچائنہ ہوابے آئل فیلڈ کمپنی کی بایان ایکسپلوریشن اینڈ ڈیویلپمنٹ برانچ کے چیف جیالوجسٹ یانگ شوئے سونگ کے مطابق سی سی یو ایس منصوبے کے ذریعے تیل نکالنے کی شرح تقریباً 45 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
سی سی یو ایس فوسل ایندھن کی موثر اور کم کاربن والی ترقی کے لئے ایک ابھرتی ہوئی تکنیکی حکمت عملی ہے۔ یہ عالمی حدت کے خلاف ایک تکنیکی تدبیر ہے، جو جمع کی گئی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ذخیرہ یا استعمال کرتی ہے، جس سے کاربن کے اخراج میں کمی آتی ہے۔
