اسلام آباد: صدر آصف زرداری نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو بلا تفریق مذہب، ذات پات، نسل یا رنگ کے مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، متنوع و خوشحال پاکستان کی تشکیل کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی، بھائی چارے اور یکجہتی کے فروغ کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
اقلیتوں کے قومی دن پر جاری بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں یہ دن قائداعظم کے اس تصور کی یاد دہانی کراتا ہے جس میں پاکستان کے ہر شہری کو برابری، ہم آہنگی اور باہمی احترام کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ قوم کی تشکیل میں ہماری اقلیتی برادریوں کی خدمات اور کردار کے اعتراف کا موقع بھی ہے۔
انہوں نے مسلح افواج، عدلیہ، سول سروسز، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں عزم ، ولولے اور لگن کے ساتھ ملک کی خدمت انجام دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی حب الوطنی اور خدمات پوری قوم کیلئے باعث افتخار ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو بلا تفریق مذہب، ذات پات، نسل یا رنگ کے مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، یہ اقلیتوں کے سیاسی، اقتصادی، مذہبی، سماجی اور ثقافتی حقوق کو یقینی بناتے ہوئے ان کے جائز مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کے امتیاز، انتہا پسندی اور مذہبی عدم برداشت کے خلاف ثابت قدمی سے پرعزم ہے، ہم تعصب سے پاک ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کا تہیہ کئے ہوئے ہیں جہاں معاشرتی تنوع کو طاقت سمجھا جائے اور جو باہمی احترام، بین المذاہب ہم آہنگی اور مشترکہ ترقی کی بنیاد پر قائم ہو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں،ان میں اقلیتوں کے قومی کمیشن کا قیام، مینارٹیز ویلفیئر فنڈ مختص کرنا، عبادت گاہوں کی بحالی اور تحفظ اور اقلیتی طلبا کو وظائف اور مالی معاونت کی فراہمی شامل ہے۔ انہوںنے کہا کہ2009ء میں صدر کی حیثیت سے میری پہلی مدت کے دوران حکومت نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، برابری اور ہم آہنگی کیلئے اپنی قومی وابستگی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے 11 اگست کو اقلیتوں کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن، ہم اپنے اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ اقلیتی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ان کی ترقی اور فلاح کیلئے کام کرتے رہیں گے اورایک متنوع اور خوشحال پاکستان کی تشکیل کیلئے بین المذاہب ہم آہنگی، بھائی چارے اور یکجہتی کے فروغ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
