اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلعالمی تہذیب کا اقدام انتہائی اہم اور دور رس اثرات کا حامل...

عالمی تہذیب کا اقدام انتہائی اہم اور دور رس اثرات کا حامل ہے، سابق صدر کروشیا

کروشیا کے شہر زغرب میں "ہیپی سپرنگ فیسٹیول” کے دوران  ایک چینی فنکارہ اپنے فن کا مظاہرہ کر رہی ہے۔(شِنہوا)

زغرب(شِنہوا)کروشیا کے سابق صدر ایوو جوسی پووچ نے  کہا ہے کہ چین کے گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو (جی سی آئی) کا مقصد تہذیبوں کے درمیان باہمی سمجھ بوجھ اور تعاون کو فروغ دینا ہے جو کہ انتہائی اہم اور طویل المدتی اثرات کا حامل ہے۔

شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں جوسی پووچ  نےکہا کہ میں جی سی آئی کا خیرمقدم کرتا ہوں اور اس سے پوری طرح متفق ہوں۔ میرے خیال میں یہ ایک انتہائی اہم تصور ہے جس کے دور رس اثرات ہوں گے۔ جوسی پووچ 2010 سے 2015 تک کروشیا کے صدر رہے۔

انہوں نے زور دیا  کہ اس اقدام کا مختلف تہذیبوں، اقوام اور معاشروں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا بنیادی خیال ایک ایسی دنیا میں بہت ضروری ہے جو بڑھتے ہوئے چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا  کہ آج کی دنیا کو متعدد بحرانوں کا سامنا ہے۔ مسلح تنازعات، جنگیں، وبائیں اور قدرتی آفات جن سے کوئی ایک ملک اکیلے نہیں نمٹ سکتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی سی آئی ان  عالمی مسائل کے حل کے لئے بین الاقوامی برادری کے اشتراک عمل کا ایک وژن پیش کرتا ہے۔

جوسی پووچ نے اس اقدام کے ان اصولوں کو بھی اجاگر کیا جو تہذیبوں کے درمیان ثقافتی تنوع کو اپنانے اور برابری، باہم سیکھنے، مکالمے اور برداشت کو فروغ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا  کہ مختلف تہذیبوں کو نہ صرف ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے بلکہ ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش بھی کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صرف باہمی سمجھ بوجھ کے ذریعے ہی ہم رکاوٹوں کو ختم کر سکتے ہیں اور تمام تہذیبوں کی مسلسل ترقی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ اقدام دنیا بھر کے رہنماؤں کی مزید حمایت حاصل کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!