مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور ان کے مصری ہم منصب مصطفیٰ کمال مدبولی مذاکرات کررہے ہیں-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے کہا ہے کہ چین مصر کے ساتھ دو طرفہ تجارت کی ترقی، تعاون کے نئے مواقع پیدا کرنے اور معیشت کی ترقی کے نئے محرکات کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
لی چھیانگ نے مصری وزیراعظم مصطفیٰ کمال مدبولی سے ملاقات کے دوران کہا کہ دونوں ممالک نئے شعبوں جیسے نئی توانائی، برقی گاڑیوں، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل معیشت میں تعاون کو وسعت دے سکتے ہیں۔
چینی وزیراعظم نے کہا کہ چین نے ہمیشہ مشرق وسطیٰ میں اپنی سفارت کاری میں مصر کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دی ہے۔
لی نے کہا کہ 2024 میں چین اور مصر نے اپنی جامع تزویراتی شراکت داری کی 10ویں سالگرہ مشترکہ طور پر منائی اور چینی صدر شی جن پھنگ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کے درمیان دو ملاقاتوں نے مستقبل کے دو طرفہ تعلقات کے لئے راہ ہموار کی۔
انہوں نے بتایا کہ 2026 میں چین اور مصر سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ منائیں گے۔ اس اہم مرحلے پر چین اعلیٰ سطح کے روابط کو برقرار رکھنے، تزویراتی مکالمے کو مضبوط بنانے، باہمی سیاسی اعتماد کو فروغ دینے اور عملی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔
چینی وزیراعظم نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ جدیدیت کے سفر میں ایک دوسرے کی مدد کریں اور اپنی اقوام کو زیادہ فائدہ پہنچائیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین مصر کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کو مربوط کرنے، سرمایہ کاری اور تعاون کو "بیلٹ اینڈ روڈ” کے اعلیٰ معیار کے لائحہ عمل میں وسعت دینے اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کا خواہش مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو عوامی و ثقافتی تبادلے، ایک دوسرے سے سیکھنے، ثقافت، سیاحت، ذرائع ابلاغ، نوجوانوں اور مقامی امور کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر بھی توجہ دینی چاہیے تاکہ دوستانہ تعلقات کے لئے عوامی حمایت کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین بین الاقوامی اور علاقائی امور میں مصر کے بڑے کردار کی حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم سمیت مختلف کثیر فریقی پلیٹ فارمز پر مصر کے ساتھ ہم آہنگی اور قریبی تعاون کے لئے تیار ہے تاکہ حقیقی کثیرجہتی کو فروغ دیا جا سکے، اقتصادی عالمی نظام اور تجارتی نظم و ضبط کو محفوظ رکھا جا سکے، ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا دفاع کیا جاسکے اور مشرق وسطیٰ اور عالمی سطح پر امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
اس موقع پر مصری وزیراعظم مصطفیٰ کمال مدبولی نے کہا کہ مصر اور چین کے درمیان دیرینہ اور گہرے تعلقات ہیں اور دونوں اقوام کے درمیان روایتی دوستی دلوں میں رچی بسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں سربراہان مملکت کی قیادت میں مصر-چین جامع تزویراتی شراکت داری نے بھرپور ترقی کی ہے اور اپنی تاریخ کی بہترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ مصر "ایک چین” کے اصول کی مکمل حمایت کرتا ہے، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، تائیوان معاملے، شی زانگ اور ہانگ کانگ سے متعلق چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور چین کے داخلی امور میں کسی بھی مداخلت کی مخالفت کرتا ہے۔
ملاقات کے بعد چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور مصری وزیراعظم مصطفیٰ کمال مدبولی نے ای-کامرس، ماحول دوست و کم کاربن ترقی، ترقیاتی امداد، مالیات اور صحت جیسے شعبوں میں تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
