اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی صوبہ گوانگ ڈونگ میں پولینڈ کے شہری کی ریڑھ کی ہڈی کا...

چینی صوبہ گوانگ ڈونگ میں پولینڈ کے شہری کی ریڑھ کی ہڈی کا کامیاب آپریشن

پولینڈ سے تعلق رکھنے والے جاکب پاولک گزشتہ 12 برسوں سے چین کے شہر ڈونگ گوان میں مقیم ہیں۔

وہ ڈونگ گوان کے ایک بین الاقوامی سکول میں وائس پرنسپل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

حال ہی میں ڈونگ گوان کے ڈاکٹروں نے ان کے 20 سال پرانے کمر درد کا کامیاب علاج کیا ہے۔ 10 گھنٹے طویل آپریشن کے بعد اب وہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی): جاکب پاولک، وائس پرنسپل، مقامی سکول، ڈونگ گوان

’’یہ بیس سال پرانی بات ہے۔ اُس وقت میری کمر میں شدید درد تھا۔ میں نے تین آپریشن بھی کروائے، لیکن اس کے باوجود پچھلے دو تین برسوں میں تکلیف بہت بڑھ گئی تھی۔ مجھے لگا کہ اب زندگی کو بہتر طریقے سے گزارنے اور کام کرنے کے لیے سرجری کروانا ضروری ہے۔ اسی سلسلے میں میں ڈونگ گوان کے ہسپتال میں ڈاکٹر لی سونگ بو سے ملا۔ اُن سے میری بہت اچھی دوستی ہو گئی۔ پھر میں نے جلد ہی فیصلہ کیا کہ مجھے آپریشن کروانا چاہیے۔ میری خواہش تھی کہ ڈونگ گوان کے اسی ہسپتال کی ٹیم سے علاج کرواؤں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 2 (چینی): لی سونگ بو، ڈائریکٹر، آرتھوپیڈکس ڈپارٹمنٹ، پیپلز ہسپتال ڈونگ گوان

’’20 سال پہلے وہ پیدائشی نقص کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی کی دو پیچیدہ بیماریوں، ‘اسکولاؤسس’ اور ‘گریڈ تھری اسپونڈیولوسیتھی سس’ کا شکار ہوئے۔ ہمارے پاس آنے سے پہلے وہ یورپ میں اپنی تین سرجریاں کروا چکے تھے، لیکن بدقسمتی سے کوئی بھی آپریشن کامیاب نہیں ہوا تھا۔ گریڈ 3 اسپونڈیولوسیتھی سس کے ایسے مریض جن کی پہلے ہی 3 سرجریاں ہو چکی ہوں، اُن کا دوبارہ آپریشن کرنا انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ اعصاب کو فوری نقصان پہنچنے کا خطرہ تھا، جو فالج کی وجہ بن سکتا تھا۔ چونکہ معاملہ بہت نازک تھا، اس لیے ہم نے تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا سہارا لیا۔ یہ ایک بہت محتاط اور درست منصوبہ بندی پر مبنی سرجری تھی۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 3 (چینی): فانگ گوان جون، معاون چیف ڈاکٹر، پیپلز ہسپتال ڈونگ گوان

’’ آپریشن تقریباً 10 گھنٹے تک جاری رہا۔ مجموعی طور پر یہ سرجری بہت آسانی اور کامیابی سے مکمل ہوئی۔ ہم نے جاکب کو بہت اچھے طریقے سے صحت یاب ہوتے دیکھا ہے۔ جو تکلیف انہیں برسوں سے پریشان کر رہی تھی، وہ اب ختم ہو چکی ہے۔ ہم واقعی بہت خوش ہیں۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ 4 (انگریزی): جاکب پاولک، وائس پرنسپل، مقامی سکول، ڈونگ گوان

’’ مجھے یہ بات ماننی پڑے گی کہ یہ پورا عمل بہت کامیاب رہا ہےاورمیرے ساتھ رابطے کبھی منقطع نہیں ہوئے۔ مجھے جتنی دیکھ بھال اور توجہ ملی، وہ بہترین تھی۔ میں نے یہ محسوس کیا کہ یہاں صرف غیر ملکیوں کا ہی نہیں بلکہ ہر مریض کا یکساں خیال رکھا جاتا ہے۔ اتنی پیچیدہ سرجری کے بعد اگلے ہی دن میں خود چلنے لگا تھا۔ صرف ایک ہفتے بعد میں دوبارہ کام پر واپس آ گیا۔ اب میں اپنی بیٹی کے ساتھ کھیل سکتا ہوں، کام پر جا سکتا ہوں اور اپنے طلباء کے ساتھ بات چیت بھی کر سکتا ہوں۔ یہ واقعی ایک حیرت انگیز تجربہ تھا۔ میں اس پر دل سے شکر گزار ہوں۔ میں واپس کام پر آ چکا ہوں اور معمول کی زندگی گزار رہا ہوں۔ اس پر میں بہت خوش ہوں۔ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ یہاں ایک شاندار زندگی گزار رہا ہوں اور یہاں کام کر رہا ہوں۔‘‘

ڈونگ گوان، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!