آسٹریلیا ، کینبرا میں واقع آسٹریلین اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی عمارت -(شِنہوا)
کینبرا(شِنہوا) کینبرا میں قائم چین مخالف تھنک ٹینک آسٹریلین اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ(اے ایس پی آئی) نے امریکی حکومت کی جانب سے امداد اور عالمی پروگرامز منجمد کئے جانے کے بعد چین سے متعلق تحقیقی منصوبے پر کام روک دیا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کو ایک حالیہ انٹرویو میں انسٹی ٹیوٹ نے تصدیق کی کہ امریکی امداد معطل ہونے کے بعد اسے سائبر سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے مسائل پر چین سے متعلق تحقیق اور ڈیٹا منصوبے روکنے پڑے ہیں جن کی مالیت تقریباً 12 لاکھ امریکی ڈالرز تھی۔
2001 میں قائم ہونے والا اے ایس پی آئی خود کو ’’آزاد،غیر جانبدار‘‘ تھنک ٹینک کے طور پر متعارف کراتا ہے مگر اس نے اکثر چین سے متعلق غلط بیانیہ کو فروغ دیا ہے۔ ایک آسٹریلوی ذرائع نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ عرصہ دراز سے امریکی حکومت سے امداد حاصل کر رہا تھا اور بھرپور نظریاتی تعصب کے ساتھ چین مخالف امور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لئے اس پر بھاری سرمایہ کاری کی گئی۔
اے ایس پی آئی نے انکشاف کیا تھا کہ 2019 کے بعد سے اس کے اخراجات کا تقریباً 10 سے 12 فیصد حصہ اور چین سے متعلق 70 فیصد تحقیقی منصوبے امریکی امداد سے پورے کئے جاتے ہیں۔ صرف مالی سال 2023-2022 میں انسٹی ٹیوٹ کو امریکی محکمہ خارجہ سے تقریباً 30 لاکھ آسٹریلوی ڈالرز(19 لاکھ امریکی ڈالرز) امداد ملی تھی۔
