اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینینگ گے رقص یا ہیرو کے گیت پر رقص اور ثقافت کا...

ینگ گے رقص یا ہیرو کے گیت پر رقص اور ثقافت کا باہمی مضبوط رشتہ

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر شان تو میں ینگ گے رقاصوں کا خواتین طائفہ رقص پیش کررہا ہے۔(شِنہوا)

گوانگ ژو(شِنہوا)ڈھول کی تھاپ اور جوشیلے نعرے سن کر 20 سالہ تھائی طالبہ تھانیتا ریمی تنگ گلیوں اور مصروف راستوں سے گزرتی ہوئی شی من ویمنز ینگ گے رقاص طائفہ کے متحرک تربیتی مرکز تک پہنچ گئیں۔

1952 میں قائم ہونے والے اس بانی طائفے کے تمام ارکان خواتین ہیں۔ یہ چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے چھاؤشان علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا طائفہ ہے جس کے ارکان میں نو عمر سے تقریباً 80 برس کی خواتین شامل ہیں۔

فنکار مختلف شعبوں سے وابستہ ہیں جن میں جوشیلی نوجوان لڑکیاں، چست درمیانی عمر کے مرد اور یہاں تک کہ کھانے کی ترسیل کرنے والے کارکن بھی مختلف شفٹوں میں رقص پیش کرتے ہیں۔

ینگ گے رقص یا ہیرو کے گیت پر رقص چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کا ایک مقبول لوک رقص ہے۔ یہ روایتی رقص منگ عہد (1368-1644) کا ہے جسے عام طور پر روایتی چینی تہواروں کے دوران پیش کیا جاتا ہے۔ تھیٹر، رقص اور مارشل آرٹس کا متحرک امتزاج ہونے کے ناطے یہ رقص 2006 میں قومی غیر مادی ثقافتی ورثہ کی پہلی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔

ایک روایتی لوک رقص کے طور پر ینگ گے رقص کی مقبولیت میں حالیہ برسوں کے دوران تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس رقص کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں جس کی وجہ سے اسے نئے چینی سال کے ماحول کو بڑھانے والے حتمی رقص کا خطاب بھی مل چکا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!