اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینایشیائی سرمائی کھیلوں میں گرم خطوں کے سکیٹرز کی کامیابیاں

ایشیائی سرمائی کھیلوں میں گرم خطوں کے سکیٹرز کی کامیابیاں

چین کے شمال مشرقی صوبے حئی لونگ جیانگ کے شہر ہاربن میں 9 ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں میں مردوں کے 1500 میٹر شارٹ ٹریک سپیڈ سکیٹنگ کے کوارٹر فائنل میچ میں (بائیں سے دائیں) منگولیا کے منکھ-اردین، چین کے ہانگ کانگ کے کووک سز فونگ، جنوبی کوریا کے جانگ سونگ وو اور چائنیز تائی پے کے چھانگ چھوان-لِن مقابلہ میں شریک ہیں-(شِنہوا)

ہاربن(شِنہوا)جنوبی کوریا، چین اور قازقستان نے ہاربن ایشیائی سرمائی کھیلوں میں شارٹ ٹریک سپیڈ سکیٹنگ میں سونے کے تمام 9 تمغے جیت لئے جبکہ گرم ممالک اور خطوں کے کئی سکیٹرز بھی بین الاقوامی سٹیج پر اپنا آغاز کرکے منظر عام پر آگئے۔

تھائی لینڈ کی تھانوت چھایا چھتائے سونگ نے اپنے ملک میں قدرتی برفباری نہ ہونے کے باوجود شارٹ ٹریک سپیڈ سکیٹنگ کے 4 مقابلوں میں حصہ لیا۔

چھتائے سونگ نے تقریباً 10 سال سکیٹنگ کرتے ہوئے گزارے اور انہوں نے تھائی لینڈ میں اس کھیل کی ترقی دیکھی ہے۔ انہوں نے حوالہ دیا کہ تجربہ کار تھائی سکیٹرز نے اعلیٰ سطح کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لئے نوجوان سکیٹرز کو ابھارا ہے۔

ہاربن گیمز میں فلپائن کے واحد شارٹ ٹریک سپیڈ سکیٹر پیٹر گروسکلوز نے بھی چھتائے سونگ جیسے خیالات کا اظہار کیا۔

گروس کلوز مقامی شاپنگ مالز میں عوامی تختوں پر تربیت کرنے کے عادی ہوگئے اور انہوں نے گیمز میں سیمی فائنل میں پہنچنے کو ’’اعتماد میں اضافے کا ذریعہ‘‘ قرار دیا۔

چین میں 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی کامیاب میزبانی نے بھی کئی گرم اور نیم گرم علاقوں میں سرمائی  کھیلوں کے شوق میں زبردست اضافہ کیا۔

بیجنگ 2022 میں سڈنی کے چھو ہانگ کانگ (چین) کی نمائندگی کرنے والے واحد شارٹ ٹریک سپیڈ سکیٹر تھے۔ ہاربن گیمز میں دستہ 6 کھلاڑیوں تک بڑھ گیا جس نے مردوں کے 1500 میٹر فائنل بی اور 5 ہزار میٹر ریلے فائنل بی میں بھی حصہ لیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!