اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینعالمی معیشت کو امریکی تجارتی پالیسی سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا...

عالمی معیشت کو امریکی تجارتی پالیسی سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے،سربراہ آئی ایم ایف

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا واشنگٹن میں پریس کانفرنس کر رہی ہیں-(شِنہوا)

واشنگٹن(شِنہوا)بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے خبردار کیا ہے کہ 2025 میں عالمی معیشت کو معاشی پالیسیوں بالخصوص امریکی تجارتی پالیسی کی ہدایات کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

کرسٹالینا جارجیوا نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف کے صدر دفتر میں میڈیا گول میز کانفرنس کے دوران کہاکہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ امریکی معیشت کے حجم اور کردار کو دیکھتے ہوئے عالمی سطح پر خاص طور پر محصولات، ٹیکسوں، ڈی ریگولیشن اور حکومتی کارکردگی پر انکم ایڈمنسٹریشن کی پالیسی ہدایات میں گہری دلچسپی پائی جاتی ہے۔

سربراہ آئی ایم ایف نے کہاکہ یہ غیر یقینی صورتحال خاص طور پر تجارتی پالیسی کے آگے بڑھنے کے راستے کے ارد گرد ہے، جس سے عالمی معیشت کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے، خاص طور پر ان ممالک اور خطوں کے لئے جو عالمی ترسیلی رابطے میں زیادہ مربوط ہیں۔

کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ غیر یقینی صورتحال کا اظہار طویل مدتی شرح سود میں اضافے کے ذریعے عالمی سطح پر کیا جاتا ہے، اگرچہ قلیل مدتی شرح سود میں کمی آئی ہے اور اسے "بہت غیر معمولی” قرار دیاگیاہے۔

آئی ایم ایف کے سربراہ نے مارکیٹ کی توقعات میں تبدیلی کی بھی نشاندہی کی جس سے اثاثوں کی قیمتوں اور شرح تبادلہ پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ترقی یافتہ معیشت کی کرنسیوں اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی کرنسیوں کے مقابلے میں مضبوط ڈالر ممکنہ طور پر ابھرتی ہوئی منڈی کی معیشتوں، خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک کے لئے قرضوں کی لاگت کو بڑھا سکتا ہے۔

انہوں نے پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ کم شرح نمو اور زیادہ قرضوں کے مسئلے سے نمٹیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کو قیمتوں کے استحکام کی راہ پر گامزن رہنے کی ضرورت ہے، انہیں بتدریج مالی استحکام کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے لیکن انہیں فوری طور پر ایسی اصلاحات کو اپنانے کی بھی ضرورت ہے جو ترقی کے حق میں ہوں اور پائیدار طریقے سے ترقی کو فروغ دیں۔

آئی ایم ایف اپنی تازہ ترین عالمی اقتصادی جائزہ (ڈبلیو ای او)رپورٹ جمعہ 17 جنوری کو جاری کرےگا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!