چین کے شمال مغربی ننگ شا ہوئی خودمختار خطے کے علاقے ین چھوان میں فوٹو وولٹک پاورسٹیشن کا عملہ تیز ہوا کے بعد فوٹو وولٹک پینلز سے دھول صاف کررہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چینی وزارت تجارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ 14 جنوری 2025 سے امریکہ اور جنوبی کوریا میں پیدا ہونے والی سولر گریڈ پولی سلیکون کے مقصد سے اینٹی ڈمپنگ اقدامات کا اختتامی جائزہ شروع کرےگا۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ مقامی سولر گریڈ پولی سیلیکون صنعت کی درخواست پر اختتامی جائزے میں اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کیا اینٹی ڈمپنگ اقدامات کو ختم کرنے سے ڈمپنگ جاری رہے گی اور یہ نقصان دہ ہوگی۔
وزارت کے مطابق ریاستی کونسل کا کسٹم محصولات کمیشن جائزہ کے دوران اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کو برقرار رکھےگا جس کا دائرہ کار اور شرح میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔
سولر گریڈ پولی سیلیکون کرسٹلائن سلیکون فوٹووولٹک سیل کی پیداوار کے لئے اہم خام مال ہے۔
چین نے 20 جنوری 2014 کو امریکہ اور جنوبی کوریا میں تیار کردہ سولر گریڈ پولی سلیکون پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی عائد کی تھی جس کی شرح امریکی کمپنیوں کے لئے 53.3 سے 57 فیصد اور جنوبی کوریا کی کمپنیوں کے لئے 2.4 سے 48.7 فیصد تھی۔
وزارت کے مطابق نومبر 2017 میں چین نے جنوبی کوریا میں تیار شدہ سولر گریڈ پولی سیلیکون پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی شرح 4.4 سے بڑھاکر 113.8 فیصد تک کردی تھی۔ جنوری 2020 میں چین نے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کو مزید 5 سال کے لئے توسیع دی تھی۔
