اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینوزارت خارجہ کے ترجمان نے چین میں نامعلوم وائرس کے دعوؤں کی...

وزارت خارجہ کے ترجمان نے چین میں نامعلوم وائرس کے دعوؤں کی تردید کردی

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایچ ایم پی وی کوئی نیا وائرس نہیں ہے۔ یہ کم از کم 60 سالوں سے انسانوں میں گردش کر رہا ہے اور ایک عام وائرس ہے جو سانس کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے- (شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین میں سانس کی متعدی بیماریوں کا مجموعی پیمانہ اور شدت گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے اور چین اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات جاری رکھےگا کہ یہ چین میں ملکی اور غیر ملکی مسافروں کے لئے آرام دہ، محفوظ اور آسان ہو۔

حال ہی میں  چین میں ہیومن میٹاپینووائرس (ایچ ایم پی وی) کے معاملات میں اضافے پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ کچھ لوگ چین کے سفر کی حفاظت کے بارے میں فکر مند ہیں اور یہاں تک کہ انٹرنیٹ پر "چین میں نامعلوم وائرس” کے بارے میں دعوے بھی کئے جا رہے ہیں۔

ترجمان گو جیاکن نے معمول کی پریس بریفنگ میں اس طرح کے دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجاز حکام نے کہا ہے کہ ایچ ایم پی وی کوئی نیا وائرس نہیں ہے۔ یہ کم از کم 60 سالوں سے انسانوں میں گردش کر رہا ہے اور ایک عام وائرس ہے جو سانس کے انفیکشن کا سبب بنتا ہے۔

ایچ ایم پی وی انفیکشن محدود ہے۔ اس عام وائرس کو ‘نامعلوم’ کہنا بنیادی سائنس سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ترجمان نے کہا کہ چینی حکومت چین میں مقیم اپنے لوگوں اور غیر ملکی شہریوں کی صحت کو سنجیدگی سے لیتی ہے۔ چین کے مجاز حکام اور تکنیکی اداروں نے سانس کی مختلف شدید متعدی بیماریوں کی نگرانی کے لئے فعال اقدامات کئے اور نگرانی کے نتائج جاری کئے ہیں۔

بیماریوں پر قابو پانے والے چینی ماہرین متعدد مواقع پر عوام کو سائنس پر مبنی حفاظتی اقدامات کرنے کا طریقہ بتا چکے ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین اور ڈبلیو ایچ او قریبی اور باقاعدگی سے رابطے میں رہتے ہیں اور سانس کی بیماریوں کے بارے میں بروقت معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!