یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکا یوکرین کیلئے حقیقی سکیورٹی گارنٹی چاہتا ہے اور ہم جلد امن منصوبہ کی دستاویز امریکا کو دینگے، ہم اپنی زمین کا کوئی حصہ دینے کے تیار نہیں ہیں، یوکرین اور یورپی پارٹنرز جلد امن منصوبے سے متعلق نظرثانی شدہ دستاویز امریکا کو پیش کرینگے، مجوزہ معاہدے سے متعلق امور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کیساتھ لندن میں طے پائے ہیں۔
اٹلی کے دورے کے بعد اپنے طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ وہ ملک آئندہ 60 سے 90 دن کے اندر عام انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں بشرطیکہ مغربی اتحادی انتخابی عمل کیلئے مکمل سکیورٹی کی ضمانت فراہم کریں، وہ انتخابات سے متعلق کسی بھی تاخیر کے حامی نہیں تاہم سکیورٹی کی صورتحال بنیادی رکاوٹ ہے، میں انتخابات کیلئے تیار ہوں اور کھلے عام امریکہ اور یورپی اتحادیوں سے درخواست کر رہا ہوں کہ وہ انتخابی عمل کی سکیورٹی یقینی بنانے میں مدد کریں۔
زیلنسکی نے اس تاثر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اقتدار سے چمٹے رہنے کے خواہاں نہیں بلکہ ملک کی سکیورٹی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلسل میزائل حملوں کے دوران فوجی اور شہری کس طرح ووٹ ڈال سکتے ہیں؟، انہوں نے یوکرینی پارلیمنٹ سے کہا کہ مارشل لا کی حالت میں انتخابات کرانے کیلئے ضروری قانون سازی تیار کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے شراکت داروں کا احترام کرتے ہوئے کہوں گا کہ میں انتخابات کیلئے تیار ہوں مگر فیصلہ یوکرین کے عوام کا ہے۔




