قاہرہ(شِنہوا)مصر اور چین نے ایک اعلیٰ سطح کے فورم کا انعقاد کیا تاکہ اپنی جامع تزویراتی شراکت داری کے فریم ورک کے تحت اختراع اور ترقی میں مزید تعاون پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
"عالمی تبدیلیوں کے دوران چین-مصر جامع تزویراتی شراکت داری: اعلیٰ سطح کی اختراع اور ترقی کی جانب گامزن” کے عنوان سے اس فورم کا اہتمام مصر میں چینی سفارت خانے اور مصری کابینہ کے انفارمیشن اینڈ ڈیسیشن سپورٹ سنٹر (آئی ڈی ایس سی) نے مشترکہ طور پر کیا۔ دونوں ممالک کے حکام، ماہرین، دانشوروں اور کاروباری رہنماؤں نے فورم میں شرکت کی۔
مصر میں چینی سفیر لیاؤ لی چھیانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگلے 5سال چین کے لئے جدیدیت کے اہداف کی بنیاد کو مستحکم کرنے کے لئے اہم ہوں گے جبکہ مصر اپنی ‘ویژن 2030’ حکمت عملی کے نفاذ کی آخری منزل میں داخل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین مصر کے ساتھ مل کر جدیدیت کو آگے بڑھانے اور دو طرفہ تعلقات کو نئے دور میں مشترکہ مستقبل کی حامل چین-مصر کمیونٹی کی تعمیر کی طرف لے جانے کے لئے تیار ہے۔
آئی ڈی ایس سی کے چیئرمین اسامہ الگوہری نے کہا کہ چین کے درمیانی اور طویل مدتی ترقیاتی منصوبے جو اعلیٰ معیار، اختراع، ماحول دوست تبدیلی اور کھلے پن پر مرکوز ہیں، مصر کے ‘ویژن 2030’ کے تحت قومی ترجیحات کے ساتھ مضبوطی سے ہم آہنگ ہیں۔
مصر کی مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی نائب وزیر غادہ لبیب نے کہا کہ مصر اور چین کے درمیان مشترکہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی منصوبے جاری ہیں اور آپٹیکل فائبر اور موبائل فون مینوفیکچرنگ، ڈیٹا سنٹرز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کے نظام کی ترقی تک پھیل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فورم بات چیت اور تجربات کے تبادلے کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے اور تعاون کے نئے امکانات کو تلاش کرنے میں مدد کرتا ہے۔




