چین کے دارالحکومت بیجنگ کے پیلس میوزیم میں امریکی ریاست واشنگٹن کے ہائی سکول کے طلبہ کے وفد کے ارکان تصویر بنوارہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)پیرو کے دارالحکومت لیما میں ایپیک اقتصادی رہنماؤں کے 31 ویں اجلاس کے موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے 7 تجربات اور ترغیبات کا ذکر کیا۔ یہ بصیرت مستقبل میں مستحکم، صحت مند اور پائیدار دوطرفہ تعلقات کو یقینی بنانے کے لئے تزویراتی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
اجلاس میں صدر شی جن پھنگ نے ان 7 نکات کا ذکر کیا جن میں درست تزویراتی تصور، الفاظ کو عمل سے ہم آہنگ کرنا، ایک دوسرے کے ساتھ برابری کا برتاؤ کرنا، سرخ لکیروں اور اہم اصولوں کو چیلنج نہ کرنا، زیادہ مکالمہ اور تعاون کرنا، عوام کی توقعات پر ردعمل دینا اور بڑے ممالک کی ذمہ داریاں نبھانا شامل ہیں۔
چین اور امریکہ کے تعلقات دنیا کی پرامن ترقی اور انسانیت کے مستقبل کے لئے انتہائی اہم ہیں۔ گزشتہ 4 برسوں کے دوران اگرچہ چین اور امریکہ کے تعلقات میں نشیب و فراز آئے ہیں لیکن دونوں ممالک مذاکرات اور تعاون میں بھی مصروف رہے ہیں اور دونوں صدور کی قیادت میں مجموعی طور پر دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہیں۔
تاریخ نے بارہا اس بات کی عکاسی کی ہے کہ صرف ذمہ داری کے مضبوط احساس، ایک دوسرے کے بارے میں عقلی ادراک اور تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے انتہائی خلوص کے ساتھ ہی امریکہ اور چین کے تعلقات استحکام حاصل کرسکتے ہیں اور مستحکم ترقی کی راہ پر واپس آسکتے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی ترقی پذیر اور ترقی یافتہ معیشتوں کی حیثیت سے چین اور امریکہ تجارت، توانائی، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور عوامی سطح پر تبادلوں میں تعاون کے وسیع امکانات رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک معاشی بحالی کو فروغ دینے، موسمیاتی تبدیلی اور دہشت گردی سے لڑنے، جوہری پھیلاؤ کی روک تھام اور علاقائی اور بین الاقوامی بحرانوں سے نمٹنے جیسی عالمی کوششوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
گزشتہ 45 برسوں کے دوران چین اور امریکہ کے تعلقات نے مختلف مشکلات پر قابو پایا ہے اور آگے بڑھنا جاری رکھا ہے۔ ان کے تعاون کی وسعت، باہمی مفادات کی گہرائی اور تعلقات کے اثرات غیر معمولی سطح تک پہنچ چکے ہیں۔
بائیڈن کے ساتھ ملاقات کے دوران صدرشی جن پھنگ نے دونوں بڑے ممالک کے لئے اس کرہ ارض پر طویل المیعاد اور پرامن بقائے باہمی کے حصول کے لئے صحیح راستہ تلاش کرنے اور دنیا میں مزید یقین اور مثبت توانائی پیدا کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
ایک ایسے وقت میں جب امریکہ ایک نئی انتظامیہ کی تیاری کر رہا ہے، چین اور وسیع تر دنیا کو امید ہے کہ امریکہ باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کو اپنانے، اپنے تعلقات میں ہموار منتقلی کو یقینی بنانے اور نئے دور میں اپنے عوام اور وسیع تر عالمی برادری کے مشترکہ فائدے کے لئے دونوں ممالک کے لئے ایک ساتھ رہنے کا صحیح راستہ تلاش کرنے میں چین کا ساتھ دے گا۔
