اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینترک نوجوانوں نے جدیدیت سے آراستہ چینی منڈی کو گلے لگالیا

ترک نوجوانوں نے جدیدیت سے آراستہ چینی منڈی کو گلے لگالیا

چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر شین زین کے الیکٹرانک حب ہوا چھیانگ بے کے ایک سٹور پر خواتین گاہک سی سی ڈی کیمروں کا انتخاب کررہی ہیں- (شِنہوا)

شین زین(شِنہوا)جمہوریہ ترکیہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان مہمت نیمو ترکر نے چین کے شہر شین زین کو اپنا گھر اور اپنے کاروباری منصوبوں کی بنیاد قراردیا ہے۔

نیمو نے متعدد کمپنیاں قائم کی ہیں جو توانائی سے متعلق مصنوعات کی تحقیق اور ترقی کے ساتھ ساتھ بیٹری سیل اور توانائی ذخیرہ کرنے کے آلات پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔

وسیع افق پر اپنی نظریں مرکوز ہونے کے ساتھ  نیمو نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لئے ترکیہ میں یونیورسٹی چھوڑی اور چین میں ایک معروف ٹیکنالوجی کے  مرکز شین زین کا انتخاب کیا۔

نیمو کا کاروباری سفر اپنے معذور دوست کی مدد کرنے کے سلسلے میں شروع ہوا۔

چہرے کی شناخت کے آلات بہت مہنگے ہیں۔ ہواچھیانگ بائی میں گھومتے ہوئے  نیمو نے موشن سینسنگ گیمنگ کنسول دیکھا۔ نیمو نے سوچا کہ کیوں نہ سینسر ٹیکنالوجی کا فائدہ  اٹھایا جائے۔

اس کے بعد انہوں نے سینسرز کو باقاعدہ شیشوں کے ساتھ ملایا اور انتھک کوششوں کے بعد نیمو نے گلاسوز سیریز لانچ کی۔ یہ جدید تخلیق ان افراد کو اس قابل بناتی ہے جو سمارٹ فونز اور کمپیوٹرز کو چلانے کے لئے ماؤس اور کی بورڈ استعمال کرنے سے قاصر ہیں۔

ضلع لونگ گانگ میں واقع اپنے دفتر میں نیمو نے تفصیل بناتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اپنے اعضاء کو حرکت نہیں دے سکتا تو بھی لوگ اپنا سر ہلا کر، پلک جھپکنے، کاٹنے یا یہاں تک کہ پھونک مار کر ماؤس کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے معذور افراد کو  معمول کے سماجی رابطوں، زندگی اور کام کی طرف زیادہ سے زیادہ حد تک واپس آنے کے قابل بنایا جاسکتاہے۔

شین ژین میں نیمو نے اینو پرو گروپ جیسی کمپنیوں کی بنیاد رکھی جو توانائی کی مصنوعات پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے آخر کار سونی گروپ کی توجہ حاصل کرلی۔

نیمو کے مطابق ہائبرڈ گاڑیوں کی بیٹریوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اور گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ گریٹر بے ایریا میں صنعتوں کی حمایت سے عالمی منڈی میں ان کی کمپنی کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!