ہیڈ لائن:
چین کے مشرقی علاقے کے شہری پارک میں مستقبل کی نقل و حمل کا تجربہ
جھلکیاں:
چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ہیفے کے”لوگانگ پارک ” کا شمار دنیا کے سب سے بڑے شہری مرکزی پارکوں میں ہوتا ہے۔ اس پارک کی کیا خصوصیات ہیں؟ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
شاٹ لسٹ:
1۔ مستقبل کی نقل و حمل کی مختلف اقسام کے مناظر
2۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ناستیا، بیلاروس کی طالبہ
3۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): وانگ ہائیو، نمائندہ شِنہوا
4۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): وانگ ہائیو، نمائندہ شِنہوا
5۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ناستیا، بیلاروس کی طالبہ
6۔ ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): چھن لنگ ہوئی، سربراہ، تعلقات عامہ، ہے ائیر لائنز، ہیفے
7۔ ساؤنڈ بائٹ (چینی): لی ینگروئی، مارکیٹنگ ڈائریکٹر، شائن آٹو
تفصیلی خبر:
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ناستیا، بیلاروس کی طالبہ
” مستقبل کی نقل و حمل کے حوالے سےآپ کا کیا خیال ہے؟”
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): وانگ ہائیو، نمائندہ شِنہوا
”ہم اس کا جواب چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر ہیفے کے لوگانگ پارک میں تلاش کر سکتے ہیں۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے شہری مرکزی پارکوں میں سے ایک جانا جاتا ہے۔ یہاں آپ کو ٹھنڈی ایئر ٹیکسی دیکھنے کو ملے گی۔ ڈرون کے ذریعے کھانا منگوایا جا سکتا ہے۔ یہاں آپ سیاحتی مقام پر جانے کے لئے بغیر ڈرائیور والی بس میں سوار ہو سکتے ہیں۔”
حال ہی میں لوگانگ پارک میں ایک نیا شہری فضائی نقل و حمل کا مرکز قائم کیا گیا ہے۔ (ای وی ٹی او ایل) ائیر کرافٹ کے باضابطہ آغاز کے بعد لوگ طیاروں کے ذریعے سیاحتی مقام پر جا سکیں گے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): وانگ ہائیو، نمائندہ شِنہوا
”ہم اب طیارے کے کیبن میں ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ جگہ کافی کشادہ ہے اور سامنے کا منظر تو بہت وسیع ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): ناستیا، بیلاروس کی طالبہ
”طیارے کی نشست بہت آرام دہ ہے۔ہمارے سامنے دو اسکرینیں ہیں جو ہمیں فوری طور پر بات چیت کرنے کی سہولت دیتی ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ مسافروں کو صرف سیٹ بیلٹ ہی باندھنا ہو گی۔ ہیڈ فون پہننا ہوں گے۔ ورکر دروازہ بند کرے گا اور یہ خود بخود اڑ نا شروع کر دے گا۔ یہ بہت حیرت انگیز ہے۔”
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): چھن لنگ ہوئی، سربراہ، پبلک ریلیشنز، ہے ائیر لائنز، ہیفے
”ہیفے کا شہری فضائی نقل و حمل کا مرکز اس سال نومبر میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ایک چھوٹے سے ہوائی اڈے جیسا ہے جہاں لوگ مستقبل میں ٹکٹ خرید کر ای وی ٹی او ایل ائیر کرافٹ لے سکتے ہیں۔ ہم اب’ شینگ ہب‘ پر ہیں جو 10 ای وی ٹی او ایل طیاروں کو چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہم نے لوگانگ پارک میں دو ایسے ہب بنائے ہیں۔ اور مستقبل میں اضافہ کیا جائے گا۔”
12.7 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا لوگانگ پارک متعدد جدید ترین ٹیکنالوجیز کے لئے ایک تجرباتی میدان بن چکا ہے۔
اس پارک میں بغیر ڈرائیور والی سیاحتی بس نے ایک سال تک محفوظ طریقے سے کام کیا ہے۔ یہ مقامی لوگوں اور سیاحوں کے لئے یادگار تجربات فراہم کر رہی ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (چینی): لی ینگ روئی، مارکیٹنگ ڈائریکٹر، شائن آٹو
”اب ہماری بغیر ڈرائیور والی سیاحتی بس تقریباً 7 کلومیٹر کا راستہ طے کرتی ہے ۔ اس دوران راستے میں یہ بس 8 اسٹاپ کرتی ہے ۔اس سفر کا مجموعی وقت تقریباً 30 سے 40 منٹ ہے۔”
پارک میں کھانے کی ترسیل کے لئے ایئر ٹکٹ بک کرنا ایک اور حیرت انگیز تجربہ ہے۔
پارک کی ایپ پر کھانا آرڈر کرنے کے بعد 10 منٹ میں ڈرون کے ذریعے آپ تک کھانا پہنچ جائے گا۔ اس سال کے پہلے 6 ماہ تک 6 ہزار سے زائد آرڈرز ان مستقبل کی ٹیکنالوجی والے ڈرونز کے ذریعے پہنچائے گئے ہیں۔
ہیفے، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link