چین کے جنوبی صوبے یون نان کے دے چھن کاؤنٹی میں برفانی چیتا دیکھا جاسکتا ہے- (شِنہوا)
کونمنگ(شِنہوا) چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان میں پہلی مرتبہ انفراریڈ کیمروں نے 2 مختلف مقامات پر برفانی چیتوں کی تصاویر اتاری ہیں جس سے معدوم ہوتی اس نسل کی صوبے میں موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے۔
جنگلات اور سبزہ زاروں کے صوبائی ادارے کے مطابق شنگریلا شہر میں 4 ہزار 500 میٹر اور دے چھن کاؤنٹی کے ایک قصبے میں 4 ہزار 800 میٹر کی بلندی پر 2 برفانی چیتے دیکھے گئے۔ یہ ریکارڈنگ رواں سال 17 اور 19 فروری کی ہے۔
پہلا مقام صوبہ سیچھوان میں برفانی چیتوں کی قریب ترین آماجگاہ سے 20 سے 40 کلومیٹر جبکہ دوسرا 90 سے 100 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
چینی اکیڈمی برائے سائنسز کے کونمنگ انسٹی ٹیوٹ آف زووالوجی کے محقق جیانگ شوئے لونگ نے کہا کہ برفانی چیتوں کی زیادہ اونچائی پر موجودگی اور منظم سروے نہ ہونے کے سبب کئی برس سے یون نان کے جنگلات میں ان کی تصاویر نہیں اتاری گئیں۔ جس کے باعث صوبے میں ان کی موجودگی سے متعلق غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔
جیانگ نے کہا کہ یون نان کے شمال مغربی حصے میں اس کے نظر آنے سے نہ صرف صوبے میں اس نسل کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے بلکہ چین کے انتہائی جنوبی علاقے میں بھی اس کی آبادی کا پتہ چلا ہے۔
تازہ ترین نتائج کی بنیاد ماہرین حیوانات کی رائے ہے کہ یون نان، سیچھوان اور شی ژانگ کے سنگم پر 3 متوازی دریاؤں کا علاقہ ہینگ دوانگ پہاڑ برفانی چیتوں کی آبادی کی ایک اہم راہداری اور آماجگاہ ہے۔
